گذشتہ چند روز میں بالی وڈ سٹار سلمان خان پر مختلف حوالوں سے تنقید ہوئی تو ان کے چاہنے والے خاموش نہ رہ سکے۔ دبنگ خان کے مداح اپنے پسندیدہ اداکار کی اچھائیاں یاد دلا کر ناقدین سے سوال کر رہے ہیں کہ ایسا کردار رکھنے والا کچھ غلط کیسے کر سکتا ہے؟
چند روز قبل انڈین اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد بالی وڈ کے بڑے ناموں پر تنقید ہوئی تھی کہ وہ نئے آنے والوں کی خاطرخواہ رہنمائی نہیں کرتے۔ ایسے میں سلمان خان بھی ناقدین کا نشانہ بنے کہ وہ بھی انڈسٹری میں نووارد افراد کی مدد نہیں کرتے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا: وینٹیلیٹر کا پلگ ہٹا کر ایئر کولر چلا دیا، مریض ہلاکNode ID: 486601
-
’یا آپ کو فوجیوں کی کوئی پروا نہیں یا پھر جھوٹ بول رہے ہیں‘Node ID: 486626
-
'عالمگیر تم بہت بہادر ہو، ہمیں یہ خبر کبھی نہیں سننی‘Node ID: 486641
اس عرصے میں سلمان خان نے تو اپنا دفاع نہیں کیا البتہ ان کے فینز ناصرف یہ ذمہ داری نبھا رہے ہیں بلکہ ان کی ایسی خوبیوں کا تذکرہ بھی کر رہے ہیں جو اب تک زیادہ نمایاں نہیں ہو سکی تھیں۔ سلمان خان کے دفاع میں سامنے آنے والے فینز میں دیگر شعبہ ہائے زندگی سمیت سیاست سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔
مہاراشٹر اسمبلی کے رکن ذیشان بابا صدیقی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی تو تقریباً چھ سال قبل سلمان خان سے ہونے والی ایک ملاقات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے دوسروں کی مدد کے طریقے سے متعلق سلمان خان کی سوچ کا ذکر کیا تو ناقدین سے کہا کہ ’ایسی سوچ رکھنے والا کتنے بڑے دل کا مالک ہو گا؟
Today I want to share with you all, a conversation I had with Bhai - #SalmanKhan @BeingSalmanKhan
This incident is very close to my heart, do watch!#BeingHuman pic.twitter.com/zbYjSy2wfc
— Zeeshan Siddique (@zeeshan_iyc) June 20, 2020
ڈاکٹر مینال باجواریہ نامی صارف نے معاملے پر تبصرے میں لکھا کہ ’یہ سلمان خان کی بڑائی ہے کہ وہ کسی کی مدد کرتے وقت بے غرض رہتے ہیں۔ دوسروں کی مدد کرنے والوں کو اپنے کام پر فخر، اناپرستی اور دکھاوا نہیں کرنا چاہیے۔'

سلمان خان کے مداحوں نے اپنے پسندیدہ اداکار پر ہونے والی تنقید کے اثرات کا ذکر کیا تو ’سلو کی دیوانی‘ نامی ہینڈل نے لکھا کہ ’سلمان خان کے بارے میں کوئی کچھ برا بولتا ہے تو برا نہیں لگتا جان نکل جاتی ہے‘۔

کچھ صارفین نے ماضی میں سلمان خان کے خلاف مقدمات خصوصاً ’ہِٹ اینڈ رن کیس‘ اور نوراللہ شریف نامی شخص کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے تنقید کو درست جتلایا تو دیگر نے معاملے میں ان کی بریت یاد دلائی۔
ناقدین خودکشی کرنے والے سشانت سنگھ پر پابندی اور اس میں سلمان خان کے مبینہ کردار سے متعلق رپورٹس ڈھونڈ لائے تو کالے ہرن کے شکار کیس میں عدالتی کارروائی کا ذکر کرنا بھی نہیں بھولے۔ وویک اوبرائے اور اریجیت کے کیریئر ختم ہونے کی ذمہ داری سلمان خان پر ڈالنے والے ایشوریہ رائے سے متعلق بھی سوالات اٹھاتے رہے۔

کچھ صارفین نے سلمان خان کی جانب سے سشانت سنگھ پر پابندی کے دعوے کو آڑے ہاتھوں لیا تو اپنے جواب میں موقف اپنایا کہ سلمان خان کی پروڈکشن کے تحت ہونے والے ’کپل شرما شو‘ میں سشانت کو کئی بار مدعو کیا گیا ہے۔ بوبی دیول، سنجے دت، سنجے لیلا بھنسالی اور عامر خان کا ذکر کرتے ہوئے متعدد یوزرز نے سلمان خان کی جانب سے ان اداکاروں کو مشکل وقت میں مدد فراہم کرنے کے واقعات گنوائے۔

ارمان سڈ نامی ہینڈل نے تنقید کرنے والوں کو مخطاب کرتے ہوئے لکھا کہ ’پورے انڈیا میں چراغ لے کر ڈھونڈو میرے بھائی سلمان جیسا پھر بھی نہیں ملے گا‘۔












