پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں سرکاری اور نجی سکولوں کے تمام طلبہ کو سالانہ امتحانات لیے بغیر اگلی کلاسوں میں پروموٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے اس حوالے سے جاری ہونے والا نوٹیفیکشن بھی شئیر کیا ہے۔
یہ نوٹیفیکشن شئیر کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر تعلیم نے لکھا کہ یہ فیصلہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
Notification:
All students in Punjab Public and Private Schools have been Promoted to next classes without Annual Examinations due to the Covid 19 Pandemic situation. pic.twitter.com/a0FcWc8Ov9— Murad Raas (@DrMuradPTI) June 10, 2020
نوٹفیکشن میں واضح کیا گیا ہے کہ صرف پنجاب میں آٹھویں جماعت تک کے طلبا کو اگلی کلاسوں میں پروموٹ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے نویں سے دسویں اور گیارہویں سے بارہویں میں پروموٹ ہونے والے طلبہ کے حوالے سے بتایا تھا کہ وہ کمبائنڈ پیپرز نہیں دیں گے بلکہ اگلے سال صرف دسویں اور بارہویں کا امتحان دیں گے۔
پنجاب میں طلبہ کو پروموٹ کیے جانے کا نوٹیفیکشن سامنے آںے کے بعد سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر اکثر صارفین کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وبا سے قبل لیے گئے امتحانات میں فیل ہونے والے طلبہ کو بھی پروموٹ کرنا چاہیے تاکہ ان کا ایک سال ضائع ہونے سے بچ جائے۔
ٹوئٹر صارف طلحہ چوہدری کا کہنا تھا کہ ’کیا یونیورسٹیوں کے طالبعلم انسان نہیں ہیں کیا یونیورسٹی کے طلبا کو کورونا نہیں ہوتا، آپ لوگ بے حس ہیں یا جان بوجھ کر بن رہے ہیں؟ اگر پروموٹ نہیں کر سکتے تو یونیورسٹیوں کو ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے کھول دیں تاکہ جو فیسیں ہم نے دی ہیں ان کو حلال کر سکیں ورنہ ہمارے مطالبات پر بھی غور کریں۔'

ٹوئٹر صارف فاہد نے سوال اُٹھایا کہ انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کو پروموٹ کیے جانے کے حوالے سے فیصلے کا حتمی نوٹیفیکشن کب آئے گا؟









