میچ فکسنگ کے الزامات کے تحت تاحیات پابندی کا سامنا کرنے والے سابق کرکٹر سلیم ملک کی معذرت پر مبنی ویڈیو سامنے آئی تو سوشل میڈیا صارفین نے اس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
سلیم ملک نے اپنے ویڈیو پیغام میں کرکٹ شائقین اور متعلقہ اداروں سے معذرت چاہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ آٹھ برس کی عمر سے کرکٹ کھیلتے رہے ہیں، یہ کھیل ہی ان کی روزی روٹی اور سب کچھ ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ بھی اپنی غلطی کی سزا بھگتنے کے بعد بحال ہونے والے دیگر کھلاڑیوں کی طرح معاملہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں
-
آپ کی بلیو ٹوئٹر انٹری کیا تھی؟Node ID: 474691
-
’واٹس ایپ اَن انسٹال کریں تو کیا لاک ڈاؤن میں ریڈیو سنیں؟Node ID: 474871
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ وہ آئی سی سی اور پی سی بی کے ساتھ فکسنگ کے معاملے پر غیر مشروط تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ انسانی حقوق سے متعلق قوانین کے تحت دیگر کھلاڑیوں کی طرح انہیں بھی رعایت دی جائے۔
ENGLISH SUBTITLE:
Former Test Captain Saleem Malik video statement of unconditional cooperate with @ICC & @TheRealPCB pic.twitter.com/nslZzjyFsH— Shoaib Jatt (@Shoaib_Jatt) April 26, 2020
وزیراعلی سندھ کے مشیر اور سندھ حکومت کے ترجمان سینیٹر مرتضی وہاب نے معاملے پر جاری گفتگو میں شرکت کی تو انہوں نے سلیم ملک کے کھیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’وہ پاکستان کی جانب سے سامنے آنے والے بہترین مڈل آرڈر کھلاڑی رہے ہیں۔ میں ان کی درخواست کی تائید کرتا ہوں۔‘

سییٹر مرتضی وہاب کی جانب سے سلیم ملک کی تائید کی گئی تو کچھ صارفین نے انہیں معاملے کی مزید معلومات حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ جب کہ کچھ نے سوال کیا کہ کیا وہ ایک سزایافتہ کرپٹ سیاستدان کو پبلک آفس کے لیے دوبارہ منتخب کریں گے؟

طاہر شہزاد نامی صارف نے لکھا ’وہ (سلیم ملک) پاکستان کے بہترین کپتان تھے، سپن کے خلاف دنیا کے بہترین کھلاڑی تھے۔ عامر اور سلمان کی طرح انہیں بھی دوسرا موقع ملنا چاہیے۔‘

سلیم ملک کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد متعدد صارفین کا کہنا تھا کہ اگر فکسنگ میں ملوث دیگر کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت مل سکتی ہے تو انہیں بھی یہ رعایت دی جانی چاہئے۔

بابا سلطان نامی صارف نے لکھا کہ انہیں دوسرا موقع دیا جانا چاہیے۔

کرکٹ شائقین میں سے کچھ نے ذکر کیا کہ اگر فکسنگ سے متعلق رپورٹ میں ذکر کیے گئے دیگر کھلاڑی بعد میں ٹیم کا حصہ بھی رہے اور پی سی بی میں بھی مختلف ذمہ داریاں ادا کرتے رہے تو سلیم ملک کو بھی معاف کر دیا چاہیے۔
فیصل نامی ایک صارف نے تو پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کی ٹیم کو یہ مشورہ تک دے ڈالا کہ وہ سلیم ملک کو اپنا بیٹنگ کوچ بنا لیں۔ ’وہ ایک بہترین بلے باز تھے۔ وہ اپنی غلطی کی قیمت ادا کر چکے ہیں۔ اب انہیں حق ہے کہ وہ زندہ رہیں اور اپنے ملک کی کی خدمت کے لیے اپنا تجربہ نوجوان کھلاڑیوں کو منتقل کریں۔‘

سندھ حکومت کے ترجمان سمیت متعدد صارفین سلیم ملک کو دوسرا موقع دیے جانے کے حامی رہے تو کچھ صارف ایسے بھی تھے جن کی رائے اس سے برعکس رہی۔
اقبال مسعود صدیقی نامی صارف نے لکھا ’میں اتفاق نہیں کرتا، داغ زدہ کھلاڑیوں کو کوئی موقع نہیں ملنا چاہیے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ نئے کھلاڑی نظم و ضبط کے پابند رہیں تو احتساب ضروری ہے۔ جس کسی کو ایسا موقع دیا گیا ہے وہ بھی واپس لیا جانا چاہیے۔‘











