ٹوئٹر ٹائم لائنز پر آج کل کچھ ویڈیوز دیکھنے کو مل رہی ہیں جن میں لوگ قرنطینہ میں وقت گزارنے کے لیے گھروں میں کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر تو نہیں نکل سکتے اس لیے دوستوں کے ساتھ مل کر کرکٹ کھیلنا ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں
-
اب شاید دوسرا چہرہ نہ سوچ سکوں‘Node ID: 470071
-
’کیا میں نے اپنی آخری فلم دیکھ لی؟‘Node ID: 470991
-
’گانا سڑکوں پر چلائیں تو لوگ باہر نہ نکلیں‘Node ID: 471031
ایسے میں کچھ تو گھروں کے صحن میں اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر چوکے چھکے مارتے نظر آرہے ہیں مگر کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنی پرفارمنس بہتر کرنے کے لیے قرنطینہ کو بہترین وقت سمجھ لیا ہے۔
کرکٹ کھیلنے کے شوقین بچے بھی کسی سے پیچھے نہیں، ٹوئٹر پر اس وقت ایک بچے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس نے اپنی پریکٹس کے لیے منفرد طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
یہ بچہ کوئی اور نہیں بلکہ سینیٹر مرتضیٰ وہاب کا بھانجا ہے جس کی ویڈیو انہوں نے خود اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر شیئر کی ہے۔
A young cricket fan has used elastic with a tennis ball and fixed it to his cap for his net practice session at home. Good way to engage while staying at home indeed... PS.. the kid is my nephew :) @ali1wahab @Saad1Siddiqui pic.twitter.com/ZSgfyiSf1A
— SenatorMurtaza Wahab (@murtazawahab1) April 11, 2020
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے نے اپنی ٹوپی میں لاسٹک کے ساتھ بال کو باندھ رکھا ہے۔ لچک کی وجہ سے جب بال واپس آتی ہے تو وہ اپنے بلے کی مدد سے اسے ہٹ کرچرہے ہیں۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین نے بہت پسند کیا ہے اور کچھ نے تو کرکٹ کے حوالے سے 'مفید' مشورے بھی دیے ہیں۔
ٹوئٹر صارف ضمیر احمد ملک نے کہا کہ اس بال کی جگہ اگر پلاسٹک بال کا استعمال کیا جائے تو اسے ٹائمنگ بہتر کرنے میں زیادہ مدد ملے گی کیونکہ ٹینس بال ٹائمنگ اور جگہ خراب کرتی ہے۔
انہوں نے اپنی اگلی ٹویٹ میں یہ بھی بتایا کہ 'ہم پلاسٹک کا استمعال کرتے ہوئے یونس خان کے ساتھ سٹیل ٹاؤن میں کھیلا کرتے تھے۔'

علی وہاب نے اس کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ 'یہ اچھی بات ہے کہ بچہ خود سے ہی یہ کھیل سکتا ہے اس کو ربڑ بال سے بدل دیں گے۔'

عدنان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'میری بیوی نے ہمارے بیٹے کے کھلینے کے لیے بال کو مزید لچکدار بنانے کے لیے اسے لاسٹک کی مدد سے دروازے کے ساتھ لٹکا دیا ہے۔'












