'بے بی ڈول میں سونے دی‘ اور ’چٹیاں کلائیاں‘ جیسے گانوں کی وجہ سے پاکستان اور انڈیا میں یکساں طور پر مقبول ہونے والی بالی وڈ کی گلوکارہ کانیکا کپور کا کورونا ٹیسٹ نیگیٹو آیا ہے۔
کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں میں بھی اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’بے بی ڈول‘ سنگر کورونا کا شکار، احتیاط نہ برتنے کا الزامNode ID: 466041
-
'نیکی کر دریا میں ڈال، سنا تو ہوگا مگر کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں‘Node ID: 468716
-
’جذبہ جنون‘ گانے والے سلمان احمد بھی ’کورونا کا شکار‘Node ID: 469251
کانیکا کپور کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا جس کے بعد انہیں قرنطینہ میں بھیج دیا گیا تھا جہاں ان کے کئی بار ٹیسٹ کیے جاتے رہے۔
کانیکا کپور کا چھٹا کورونا وائرس ٹیسٹ نیگیٹو آنے کے بعد بھی انہیں اس وقت تک پی جی آئی ہسپتال لکھنو میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب تک ایک اور ٹیسٹ کا رزلٹ منفی نہ آجائے۔
Bollywood singer Kanika Kapoor's fifth #COVID19 test result comes negative. However, she will have to stay at PGI Hospital Lucknow until one more test result comes as negative. (file pic) pic.twitter.com/BEJevytlOj
— ANI (@ANI) April 4, 2020
اس خبر کے سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر موجود ان کے مداحوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے جب کہ کئی صارفین نے اس میں بھی مزاح کا پہلو نکال لیا ہے۔
ٹوئٹر صارف پرمل نے لکھا کہ 'یہ کانیکا کا ٹیسٹ ہو رہا ہے یا پھر کٹس کی کوالٹی ٹیسٹ ہو رہی ہے؟'

ایک اور صارف سچن پنوار نے لکھا کہ 'ارے بھئی کیا ساری کٹس ان محترمہ پر ہی ختم کر دیں گے کیا؟'

برطانیہ کے دورے سے واپس آنے کے بعد کانیکا کپور پر الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ٹریول ہسٹری کو چھپایا تاہم گلوکارہ کی جانب سے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
کانیکا نے اپنی صحت کے بارے میں بتایا تھا کہ ’میں ٹھیک محسوس کر رہی ہوں۔ یہ عام فلو اور بخار جیسا ہے تاہم ہمیں اس وقت ذمہ دار شہری بن کر اپنی اور اپنے گرد لوگوں کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔‘
شکتی مان نامی صارف نے لکھا کہ 'یہ وی آئی پی کلچر ہے ان خاتون نے 10 دن میں 5 ٹیسٹ کروائے ہیں اور شہر کے سب سے بہترین ہسپتال کے وارڈ میں زیر علاج ہیں۔'
جس کے جواب میں سوشانت اوستی نامی صارف کا کہنا تھا کہ 'یہ وی آئی پی کلچر نہیں ہے کورونا کے تمام مریضوں کو ہر پانچ دن بعد ٹیسٹ کرنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ انہیں مسلسل نیگیٹو رزلٹ درکار ہوتے ہیں تاکہ انہیں ڈسچارج کیا جا سکے۔'












