پاکستانی گلوکارہ مومنہ مستحسن کی سریلی آواز کے چرچے ہوں یا نہ ہوں لیکن ان کی خوبصورتی کی ایک دنیا دیوانی ہے۔ کوک سٹوڈیو میں نامور گلوکار راحت فتح علی خان کے ساتھ’ گائے گئے گانے آفرین آفرین‘ نے مومنہ کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔
لیکن اس گانے پر بھی ان کی آواز سے زیادہ ان کے حسن کو اس قدر سراہا گیا تھا کہ گلوکارہ نے بھی یہ شکوہ کیا کہ لوگ ان کی آواز کے بجائے خوبصورتی پر توجہ دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’توجہ کا شکریہ لیکن پوسٹ کرنے سے پہلے حقیقت جان لیں‘Node ID: 453246
-
ماہرہ کہتی ہیں ’بھائی ہم نہیں ہوتے ایڈجسٹ‘Node ID: 454691
-
’لِپ سِٹک نہیں، دماغ پر لگا زنگ اُتارو‘Node ID: 455441
لیکن اس بار تو کچھ الگ ہی ہوا ہے، سوشل میڈیا پر نہ تو مومنہ کے کسی گانے کے چرچے ہیں نہ ہی ان کی خوبصورتی پر بات کی جارہی ہے بلکہ ان کے نئے سٹائل پر طرح طرح کے تبصرے کیے جارہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مومنہ مستحسن کی ایک تصویر گردش کر رہی ہے جس میں گلوکارہ نے پیلے رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا ہے لیکن قابل توجہ بات یہ کہ انہوں نے اپنے کپڑوں سے ملتا جلتا ہیئر کلر بھی کروا رکھا ہے۔
ٹوئٹر پر اس وقت مومنہ مستحسن کو ان کی تصویر کی وجہ سے کافی ٹرول کیا جارہا ہے۔
Ye momina ko kisney haldi me marinate Kia hai pic.twitter.com/gBDC6hccC7
— Shayan Samoo (@realshayansamoo) February 9, 2020
شایان سامو نامی ٹوئٹر صارف نے مومنہ مستحسن کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ یہ مومنہ کو کس نے ہلدی میں ڈبو دیا ہے؟

مروا پاوار نامی ٹوئٹر ہینڈل نے تو مومنہ کو مکئی کے سٹے سے تشبیہ دے ڈالی، اور مکئی کے سٹے کے ساتھ مومنہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’فرق تلاش کریں۔‘

سوشل میڈیا پر جہاں مومنہ مستحسن پر ٹرولنگ کی جارہی ہے وہیں کچھ صارفین ٹرولنگ کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے بھی نظر آرہے ہیں۔
ثمینہ رانا نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’جو لوگ ’میری زندگی، میرے اصول‘ کا پرچار کرتے ہیں وہ بھی مومنہ مستحسن کی بال رنگنے کی ذاتی اختیار پر تنقید کررہے ہیں۔‘

ماہا ڈار 27 کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ’جب شکیرا اپنے بالوں کو سنہرے رنگ سے رنگتی ہیں تو آپ سب کہتے ہیں او میرے خدا! یہ تو خوبصورت ہے لیکن جب مومنہ نے ایسا کیا تو آپ سب کو برا لگ رہا ہے۔‘

فے الف کے نام سے ٹوئٹر صارف نے تو مومنہ مستحسن سے ان کے بالوں کی خوبصورتی کا روز پوچھ لیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’مومنہ اپنے بالوں کو رنگتی رہتی ہیں مگر کبھی ان کے بال خراب نہیں ہوئے، اپنا راز بتائیں۔‘












