بنگلہ دیشی حکام کے مطابق ملک کے دارالحکومت ڈھاکہ کی ایک کچی بستی میں سینکڑوں گھروں کو آگ لگنے سے کم از کم 30 ہزار افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بنگلہ دیشی حکام نے اتوار کو بتایا ہے کہ آگ ڈھاکہ کی ایک گنجان آباد کچی آبادی میں جمعے کے روز لگی تھی جس کی وجہ سے تین افراد زخمی بھی ہوئے۔
آگ لگنے کے وقت بنائی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا کہ ڈھاکہ کے بین الاقوامی کرکٹ سٹیڈیم سے صرف چند کلومیٹر دور ہر طرف آگ کے شعلے اُڑ رہے ہیں۔
ڈھاکہ میں میر پور فائر سٹیشن کے منیجر انور حسین نے روئٹرز کو بتایا ان کے عملے کو پانی کے حصول میں دشوای کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے آگ بجانے میں تین گھنٹے لگ گئے۔
بنگلہ دیش میں قدرتی آفات سے نمٹنے والی وزار ت کے جونئیر وزیر انعام الرحمان کے مطابق کل 12 سو گھروں کو آگ لگی جن میں سے 750 گھر مکمل طور پر جل گئے۔
حکام کے مطابق آگ سے اگرچہ سینکڑوں گھر جلے اور ہزاروں افراد کے سر سے چھت چھن گئی مگر کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ زیادہ تر مقامی ریائشی عید الضحیٰ منانے کے لیے اپنے گھروں سے باہر تھے۔
جونیئر منسٹر انعامر رحمان نے بتایا کہ بنگلہ دیش کی حکومت ابتدائی طور پر متاثرین کو پانچ سو ٹن چاول اور 13 لاکھ بنگلہ دیشی روپے امداد دے گی۔ ان کے مطابق حکام آگ لگنے کی وجہ اور اس سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔
انہوں نے 12 سو سے زائد گھروں کو آگ لگنے کی خبروں کی بھی تردید کی۔