کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین میچ کے دوران جب باؤنڈری پہ کھڑے آصف علی نے آسٹریلوی بیٹسمین ڈیوڈ وارنر کا ایک نسبتاً آسان کیچ چھوڑا تو کیمرہ مین نے عین اسی لمحے چند قدم پیچھے کھڑے ایک تماشائی کے تاثرات عکس بند کر لیے جو حسرت و یاس کی تصویر بنے پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کر رہے تھے۔
لوگوں کو صارم اختر کے یہ تاثرات ایسے بھائے کہ سوشل میڈیا پر دھڑا دھڑ اس پہ میمز اور لطیفے بن گئے اوہ وہ راتوں رات انٹرنیٹ سلیبرٹی بن گئے۔
صارم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی اپنے ڈھیر سارے میمز دیکھ چکے ہیں اور انہیں اس پہ کافی حیرت بھی ہے اور خوشی بھی۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں بالکل اندازہ نہیں تھا کہ ان کے تاثرات راتوں رات اتنے مشہور ہو جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ 'میرے گھر والوں کے حلقہ احباب میں سے بھی لوگ میرے حوالے سے میمز شیئر کر رہے ہیں جو وہ مجھے بھی دکھاتے ہیں۔'
صارم کا مزید کہنا ہے کہ ان کے خاندان، دفتر، دوست احباب اور سوشل سرکل میں آج کل بس یہی تذکرہ چل رہا ہے اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد کوئی نہ کوئی نئی میم یا مزاحیہ خاکہ انہیں دیکھنے کو ملتا ہے۔ ان کے بقول وہ اس صورتحال کو انجوائے کر رہے ہیں۔