Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025

#نواز_شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ ان کے اس فیصلے پر سیاسی و سماجی شخصیات نے کیا لکھا آئیے دیکھتے ہیں۔
لیگی رہنما احسن اقبال نے ٹویٹ کیا : ‏بیٹے سے تنخواہ وصول کیوں نہیں کی؟ نا اہلی کی سزا - بیٹے سے پیسے کیوں وصول کئے؟ 7 سال قید کی سزا - نہ کوئی کمیشن ، نہ کوئی کِک بیک ، نہ کوئی سرکاری خزانے میں خرد برد - یہ ہے خلاصہ نواز شریف کے مقدمات کا-
مریم نواز شریف نے لکھا : ‏‏نواز شریف کے خلاف الزامات میں رتی برابر بھی سچائی ہوتی، ثبوت ہوتے یا ایک بھی گواہی ہوتی تو دس ہزار درہم کو بہانہ نا بنایا جاتا۔ خاندانی کاروبار اور جائز ذاتی لین دین کا سہارا نہ لینا پڑتا۔ یہی نواز شریف کی فتح ہے۔ نواز شریف کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کا ہر ووٹر بھی آج سرخرو ہوا۔
مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا : ‏اللہ رحیم و کریم ہے ۔سازشیں خود بے نقاب ہو رہی ہیں ایک عدالت جس الزام میں سزا دیتی ہے دوسری اس میں بری کر دیتی ہے اور انکو خود سمجھ نہیں آ رہی کہ نواز شریف کو کیسے پابند سلاسل رکھا جائے ۔آج جس الزام میں بری کیا ہے اس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دیا گیا تھا اب کس کا گریبان پکڑیں۔
عمر چیمہ نے ٹویٹ کیا : ‏نواز شریف کو ایف زیڈ ای کمپنی کیس میں بری کر دیا گیا ہے جس کو بنیاد بنا کر ہماری عدالت عظمی نے نااہل قرار دیا تھا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا : ‏ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ۔ کروڑوں روپے خرچ۔ بے شمار لوگوں کی صلاحیتیں صرف۔ لیکن نواز شریف کے خلاف کوئی ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا۔ باقی رہے فیصلے تو ایک فیصلہ ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بھی آیا تھا۔ دنیا نے دیکھا آج اسے اون کرنے والا کوئی نہیں۔
عابد شیر علی نے لکھا : ‏فیصلہ جو بھی آئے لیکن نواز شریف نے احتساب عدالت میں 130 پیشیاں بھگت کر ثابت کر دیا کہ پاکستان میں احتساب کا سامنا کرنے کی جرات صرف سیاست دان ہی کر سکتے ہیں۔
ارشد وحید چوہدری نے ٹویٹ کیا : ‏لیگی کارکنوں کے لئے یہ بات حوصلہ افزا کہ نواز شریف دو بار وزیر اعلی اور تین بار وزیر اعظم رہے لیکن انہیں سزا دینے والوں کو ان کے دور اقتدار سے کچھ نہ ملا ، وراثت سے ملی دولت کو جواز بنا کر اپنی انا کو تسکین دینا پڑی۔
راجہ کبیر نے لکھا : ‏پاکستانی نظام عدل انصاف حالت رکوع میں ہے ۔ ذیڈ ای کمپنی کی تنخواہ بنیاد پہ تین مرتبہ مُنتخب وزیراعظم نواز شریف کونااہل کیا گیا اسی فلیگ شپ ریفرنس میں نیب عدالت نے نواز شریف کو یہ کہ کر بری کر دیا ہے کے کیس نہیں بنتا ۔چالیس قدم دور پہنچ کے نظام عدل واسطے فاتحہ خوانی کیجئے شکریہ۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں