وزیر پانی کا الشعیبہ واٹر پلانٹ کا دورہ
جدہ.... وزیر ماحولیات و پانی انجینیئر عبدالرحمان الفضلی نے پانی کی صفائی کے زیر تکمیل منصوبوں کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر وزیر پانی کو بتایا گیا کہ الشعیبہ واٹر پلانٹ پر 40 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ۔ منصوبہ چوتھے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جو کہ 2019 ءکے آخر تک مکمل ہو جائیگا۔ المدینہ اخبار کے مطابق وزیر پانی و بجلی انجینیئر عبدالرحمان الفضلی جو پانی کی صفائی کے ادارے کے نگران اعلیٰ بھی ہیں کے ہمراہ منصوبے پر کام کرنے والے ذمہ دار اور دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے ۔ پراجیکٹ کے آپریشنل ڈائریکٹر نے وزیر پانی کو الشعیبہ واٹر پلانٹ کے مختلف زیر تعمیر مراحل کے بارے میں تفصیلی طور پر مطلع کیا اور منصوبے کی جزئیات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد شہر میں قلت آب کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوجائے گا جس سے لوگوں کو درپیش مشکلات بھی ختم ہو جائیں گی ۔ وزیر پانی کو آپریشنل ڈائریکٹر نے بتایا کہ جدہ واٹرپلانٹ کو الشعیبہ میں منتقل کرنے کے متعدد مراحل ہیں جبکہ نئے واٹر پلانٹ میں بھی کافی توسیع کی گئی ہے تاکہ شہریوں کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے ۔ توقع ہے کہ الشعیبہ واٹر پلانٹ سے 2019 ءکے اختتام تک پانی کی سپلائی کا کام شروع ہو جائے گا ۔ وزیر پانی و ماحولیات نے منصوبے کا معائنہ کرنے کے بعد اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وہاں کام کرنے والوں کو سراہتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کوششیں جاری رکھیں تاکہ منصوبہ وقت مقررہ پر مکمل ہو سکے ۔ وزیر پانی نے منصوبے کے حوالے سے مزید کہا کہ وزارت اس ضمن میں ہر ممکن حد تک تعاون کرے گی تاکہ منصوبہ بہتر انداز میں مکمل کیا جاسکے اور اس ضمن میں کسی قسم کی رکاوٹ یا دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ واضح رہے اہل جدہ کو صاف پانی کا کافی مسئلہ عرصے سے تھا ۔ موسم گرما میں پانی کا حصول انتہائی مشکل ہو جاتا تھا جس کی وجہ سے ہائی ڈرینٹس پر پانی کے ٹینکروں کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ ہو جاتا تھا جس کے باعث لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ۔ بعض اوقات پانی کے ٹینکرز بلیک میں فروخت ہوتے تھے جبکہ لوگوں کو ٹینکر حاصل کرنے کےلئے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے ہونا پڑتا تھا ۔ الشعیبہ واٹر پلانٹ مکمل ہونے کے بعد جدہ اور قرب و نواح میں مقیم لوگوں کو قلت آب کا سامنا نہیں کرنا پڑے گااور موسم گرما میں رہنے والے مسئلے پر بڑی حد تک قابو پایا جاسکے گا ۔