Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025

سب سے زیادہ مدد سعودی عرب کررہا ہے، مشیر فلسطینی صدر

 ریاض.... فلسطینی صدر کے مشیر ڈاکٹر محمود الھباش نے اعتراف کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کی سب سے زیادہ غیر مشروط مدد، فلسطینی اتھارٹی اور عوام کو مقررہ بجٹ بروقت فراہم کرنے والا ملک سعودی عرب ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ جو فریق مسئلہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب کی تائید و حمایت اور تعاون کی بابت شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ یا تو نادان ہیں یا نفرت انگیز مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دعوے سراسر غلط ہیں۔ الھباش نے ان خیالات کا اظہار برازیل میں لاطینی امریکہ کے مسلمانوں کی کانفرنس میں شرکت کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں سعودی عرب کا دفاع کرنا نہیں چاہتا البتہ حقائق منظرعام پر لانا ضروری سمجھتا ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ جب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تو بہت سارے لوگوں نے یہ سوال اٹھایا تھا کہ اس سلسلے میں سعودی عرب کا موقف کیا ہے؟ سعودی عرب نے اس کے جواب میں جو موقف اپنایا تھا اس سے تمام فلسطینیوں، عربوں اور مسلمانوں کو دلی سکون ہوا تھا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے الظہران عرب سربراہ کانفرنس کو القدس سربراہ کانفرنس کا نام دے کر مذکورہ استفسار کا عملی جواب دیاتھا۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے مدد بند کرنے پر اونروا کو 150 ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ۔ اونروا فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی بین الاقوامی ایجنسی ہے۔ شاہ سلمان نے القدس کے اسلامی عرب تشخص کے تحفظ کیلئے 50 ملین ڈالر جاری کئے۔ الھباش نے کہا کہ کسی شخص کو فلسطین سے متعلق مملکت کے موقف کی بابت شکوک و شبہات پھیلانے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ مسلمانوں کا کوئی علاقہ اور ملک ایسا نہیں جسے سعودی عرب نے اپنی نوازشوں سے نہال نہ کیا ہو۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شہدائے وطن کے 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی خادم حرمین شریفین کے خرچ پر حج کی سعادت حاصل کرچکے ہیں۔ 
 
 

شیئر: