پاکستانی تاریخ میں دوسری حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم
پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری ہونے کے بعد 31 مئی 2018ءکی رات 12 بجے ختم ہو گئی جس کے بعد قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں سمیت وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔ 71 سالہ ملکی تاریخ میں ایسا دوسری بار ہوا ہے کہ کسی جمہوری حکومت نے اپنی آئینی مدت پوری کی ہے۔
اس سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2013ءمیں اپنی مدت پوری کی تھی جس کے بعد انتخابات کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کرکے اپنی حکومت بنائی تھی۔اس حوالے سے گزشتہ روز آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت ایک باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا جو کہ پارلیمانی امور کی وزارت نے جاری کیا اور اس کی ایوان صدر کے علاوہ وزیر اعظم ہاؤس، چاروں صوبوں سمیت الیکشن کمیشن کو بھی بھیج دی گئیں۔ذرائع کے مطابق سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک آج یکم جون کو ایوان صدر میں بطور نگران وزیر اعظم کے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنی کابینہ تشکیل دیں گے ۔
دوسری جانب پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ یعنی چاروں صوبوں میں نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایک شیڈول جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن آئندہ ماہ جولائی کی 25 تاریخ کو منعقد ہوں گے جس کے حوالے سے تیاریاں بھی جاری ہیں اور سیاسی جماعتوں کو ان کے انتخابی نشان بھی الاٹ کیے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اپنی آئینی مدت پوری کرنے والی دونوں سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اپنی اپنی حکومتوں کے دوران 2 وزرائے اعظم آئے اور دونوں ہی جماعتوں کے پہلے وزیر اعظم کو 4 سال کے بعد عدالت عظمیٰ کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا جس کے بعد دوسرے وزیر اعظم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔پاکستان پیپلز پارٹی کی آصف زرداری کی صدارت میں حکومت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ 4 سال 3 ماہ حکومت کی جس کے بعد ان کے خلاف عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دیا اور اس کے نااہل ہونے کے بعد راجا پرویز اشرف نے ان کی جگہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی کم و بیش 4 سال 2 ماہ وزارت عظمیٰ کی کرسی پر براجمان رہے اور پانامہ اسکینڈل میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے نااہل قرار دیے گئے جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا۔