Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

روسی سفیر کی پکی گواہی

27اپریل جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبار عکاظ کا اداریہ نذرقارئین

    قطر میں روس کے سابق سفیر فلیڈیمر ٹیٹو رنکو نے حال ہی میں ’’روسیا الیوم‘‘ٹی وی چینل کو جو انٹرویو دیا ہے، وہ قطری نظا م کی دہشتگردی کیخلاف منظر عام پر آنیوالے ٹھوس شواہد کے زریں سلسلے کی اہم کڑی ہے۔ روسی سفیر کے بیان نے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں کردی کہ قطر کے حکمراں دہشتگردی کی براہ راست سرپرستی کررہے ہیں۔اس سلسلے میں عرب دنیا اور عالم اسلامی کی تباہی کے باب میں قطر کے کردار کی حقیقت پر پائے جانے والے شکوک و شبہات بھی از خود دور ہوگئے۔
    روسی سفیر نے جو کچھ کہا ہے وہ یہ ہے کہ قطر کے حکمرانوں نے 2011کے دوران مصری نظام کا دھڑن تختہ ہونے کی آرزوظاہر کی تھی۔ اس طرح وہ عرب دنیا پر اپنا کنٹرول قائم کرنے کی امیدیں باندھے ہوئے تھے۔ اُس وقت کے قطر کے وزیر اعظم حمد بن جاسم نے مصر، شام ، یمن اور لیبیا وغیرہ کی تباہی سے متعلق اپنی حکومت کے کلیدی کردار کا اعتراف کرلیا۔ یہ سارے حقائق اب ابلاغی ڈھول نہیں ہوسکتے۔ روسی سفیر نے جو شہادت پیش کی ہے وہ حمد بن جاسم کے اُس اعتراف سے 100فیصد مطابقت رکھتی ہے جو گزشتہ برس نومبر کے وسط میں بی بی سی کو انٹرویو دیتے وقت انکی زبان سے بطور لغزش صادر ہوگیا۔انہوں نے اسوقت برملا طور پر اعتراف کیا تھا کہ ان کی حکومت نے شام میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے مسلح جماعتوں کے سربراہوں پر 137ملین ڈالر خرچ کئے۔
    ہم کئی بار قطر کا حقیقی چہرہ منکشف ہوجانے کی بات کرچکے ہیں۔ اب روسی سفارتکار کی شہادت نے رہی سہی کمی یہ کہہ کر پوری کردی کہ قطر کے حکمراں براہ راست دہشتگردی کی سرپرستی کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:- - - - -پرائمری اسکول کے 17ہزار طلباءخواندگی میں مشکلات سے دوچار

شیئر: