سیول۔۔۔چین میں حادثے کا شکار ایرانی تیل بردار جہاز میں لگی آگ بدستور بھڑک رہی ہے جو ایک ماہ تک بھی شاید بجھائی نہ جاسکے۔تیز ہواؤں، زہریلے دھویں کی وجہ سے آگ پر قابو پانا مشکل ہورہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی وجہ سے تیل بردار جہاز کے دھماکے سے پھٹنے کا خطرہ ہے۔ امدادی کارکنوں نے سمندر سے ایک لاش برآمد کرلی ہے جبکہ عملے کے باقی 31 ملاحوں کی لاشوں کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ پانامہ میں رجسٹرڈ ایرانی تیل بردار جہاز ایک لاکھ36 ہزار ٹن خام تیل لیکر جنوبی کوریا جارہا تھا کہ اس دوران مشرقی چین کے ساحل سمندر سے 257 کلومیٹردور چین کے مال بردار جہاز کرسٹل سے ٹکرانے کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔