مسلم اسکالر اسلام فوبیا سے نمٹنے کیلئے عملی پروگرام ترتیب دیں، لندن سیمینار
لندن.... لندن میں اسلامی ثقافتی مرکز کے زیر اہتمام ہونیوالے سیمینار کے شرکاءنے مسلم اسکالر ، علماءاور سماجی امور کے ماہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلام فوبیا ، نسلی تفریق اور عداوت پر اکسانے والے جرائم سے نمٹنے کیلئے عملی پروگرام ترتیب دیں۔ سیمینار کا انتظام کنگ عبداللہ مکالمہ سنٹر نے کیا تھا۔ سیمینار میں مذاہب عالم کے قائدین ، پیروکار اور اسکالر کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ سیمینار کا بنیادی ہدف اسلام فوبیا کے جرائم ، مذہبی و نسلی تفریق و عداوت کے جرائم کا مطالعہ اور ان کا حل تھا۔ سنٹر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر احمد الدبیان نے سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مذہبی پیشواﺅں ، مختلف کمیونٹیوں کے سربراہوں، سماجی امور کے ماہرین اور سیاستدانوں کا فرض ہے کہ وہ اسلام فوبیا اور نسلی تفریق کے جرائم کا گہرائی سے جائزہ لیں اور ان سے نمٹنے کیلئے قابل عمل حل پیش کریں۔ یہ ریاستوں ، منتخب شخصیتوں اور ہر ملک و قوم کے لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ کئی ممالک اس حوالے سے قابل قدر تجربات کر چکے ہیں ان سے بھی استفادہ کیا جائے۔ سیمینار میں برطانیہ کی وزارت داخلہ و پولیس کے ماہرین مسلم برادریوں کے نمائندے ، مختلف گرجا گھروں کے سربراہ ، مذہبی پیشوا نیز برطانیہ میں یہودی مذہب ، بدھ مت اور سکھ مت کے نمائندے شریک ہوئے۔ شرکاءنے ایجنڈے پر موجود امور پر مثبت انداز میں افکار پیش کئے۔ ویانا میں مکالمہ سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فہد ابو نصر نے آسٹریا میں کنگ عبداللہ مکالمہ مرکز کی مساعی کا تعارف کرایا۔ انہوں نے اس بات کی ترغیب دی کہ سب لوگ اعتماد کا ماحول برپا کرنے کیلئے خلیج پاٹنے کی کوشش کریں۔ باہمی تعلقات بہتر بنائیں او رمشترکہ پروگرام ترتیب دیں۔