Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

تاج محل کے فن تعمیر پرفخر مگر عورت کی توہین کی نشانی ہے ، آر ایس ایس

نئی دہلی۔۔۔  تاج محل پر  بی جے پی  لیڈروں کے بیانات کے بعد  شروع ہوئے تنازع کے درمیان  اب  سنگھ پریوار سے وابستہ ایک تنظیم نے کہا ہے کہ  تاج محل  تاریخ کے اعتبار سے  عورت کی بے عزتی کی نشانی ہے لیکن  فن تعمیر کی نگاہ سے دیکھیں تو یہ قابل فخر ہے  اور اس کو بے حد اہم مانا جانا چاہیئے۔ یہی وجہ ہے کہ  اس پر  ہم سب کو  فخر کرنے کی ضرورت ہے۔  آر ایس ایس  سے وابستہ  آل انڈیا ہسٹری  ریسرچ  تنظیم  کے سیکریٹری  بال مکند نے کہا کہ تاج محل ہماری وراثت ہے اور اس کا بھرپور تحفظ ہونا چاہیئے۔  انہوں نے کہاکہ فن تعمیر کے لحاظ سے  یہ قابل فخر ہے اور اس کا کوئی ثانی نہیں۔ دنیا بھر کے لوگ اسے دیکھنے آتے ہیں ۔ ہزاروں ہندوستانی فنکاروں کے فن کی  اس عمارت سے عکاسی ہوتی ہے۔  یہی نہیں بلکہ  اس میں  ہندوستانی  سنگ مرمر کا استعمال کیاگیا ہے اسلئے تاج محل بہت ہی  قابل قدر  عمارت ہے۔  اگر کوئی اسے  اپنا ورثہ نہیں مانتا  تو وہ یقینا غلطی پر ہے۔  سیاحت کے اعتبار سے بھی کافی اہم ہے مگر فن کی نشانی ہونے کے باوجود تاج محل کو پیار کی نشانی نہیں کہا جاسکتا۔  بال مکند نے کہا کہ تاج محل پیار  کی نشانی اس وجہ سے نہیں ہوسکتا  کیونکہ کسی کے شوہر کو ہلاک کرکے اس خاتون کو کنیز کے طور پر رکھنا، 17  سال میں 14 بچے پیدا کرانا، آخری بچے کی پیدائش پر اس خاتون کا مرجانا اور پھر خاتون کی موت کے 4ماہ بعد اس کی بہن سے شادی کرنا  یہ  ہندوستانی ثقافت کی نظر سے پیار کی نشانی نہیں ہوسکتا۔ تعریف کے اعتبار سے دیکھیں تو  یہ  عورت کی توہین  کا نتیجہ ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ دن پہلے بی جے پی کے سینیئر لیڈر ونے کٹیار نے  تاج محل کو  تیجو مندر  ہونے کا دعویٰ کیا تھا جسے شاہجہاں نے مقبرے میں تبدیل کردیا اس دعوے پر  ریسرچ ہونا چاہیئے کیونکہ عام طور پر قبرستان ندی کے کنارے نہیں ہوتے ہیں لہذا تاج محل ایک مشکوک  جگہ بن گئی ہے۔ 
 

شیئر: