نیویارک.... امریکی تاریخ میں ابراہم لنکن ایک ایسی شخصیت کا نام ہے جو شاید ہمیشہ یاد گار رہیگی کیونکہ وہ نہ صرف ملک کے پہلے سیاہ فام صدر تھے بلکہ عوام میں بھی حد سے زیادہ مقبول تھے اور قانون کی حکمرانی کے معاملے میں اپنی مثال آپ تھے۔ جیسا اکثر ہوتا ہے کہ سیاسی مخالفین پیدا ہوجاتے ہیں چنانچہ انکے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا اور اس عظیم شخصیت کو 14اپریل 1865ء کو ایک تھیٹر ہال میں دکھائے جانے والے ڈرامے کے دوران قتل کردیا گیا جبکہ صدر مملکت کی حیثیت سے ابراہم لنکن بھی ڈرامہ دیکھنے کیلئے اگلی صف میں موجود تھے۔ اس تاریخی اور سیاسی قتل میں ملوث رہنے کے جرم میں ڈیوڈ ہیرالڈ، لیوس پاول،جارج ایزروٹ اور میری سوراٹ کو پھانسی کی سزا دیدی گئی۔ اب اسی حوالے سے ایک نئی اور بصیرت افروز کتاب سامنے آئی ہے ۔ کتاب کے مصنف مائیکل کیرول نے اپنی کتاب کا نام ’’ہسٹری ان لیونگ کلر‘‘ (تاریخ زندہ رنگوں میں) کے نام سے شائع کی ہے۔ کتاب میں واقعہ سے متعلق تمام افراد اور تمام مناظر کی تصاویر موجود ہیں جنہیں رنگین چھاپہ گیا ہے۔ قتل کے جرم میں پھانسی کی سزا پانے والوںمیں 3افراد کے علاوہ ایک خاتون بھی تھی جس کے بارے میں کتاب میں تفصیلی رپورٹ درج ہے۔ چاروںمجرموں کو فورٹ میکنیر میں لوگوں کی بڑی تعداد کے سامنے سرعام پھانسی دی گئی تھی۔ ابراہم لنکن کے قتل کا واقعہ امریکہ کی تاریخ میں گزرنے والے ان گنت صدور کی تاریخ سے بالکل الگ اور سب سے نمایاں ہے اور اسکی کئی وجوہ ہیں۔
متعلقہ خبریں
-
09 ستمبر ، 2017
-
21 مئی ، 2017
-
23 اکتوبر ، 2017