اسلام آباد... پانامہ کیس میں جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ کے والیم 9 کے جواب میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔ کاغذات نامزدگی کے ساتھ پاسپورٹ ، اقامہ اور ملازمت کی تفصیلات کا عکس موجود ہے۔ ایف زیڈ ای میں ملازمت اور دبئی اقامہ کے معاملے پر تحریری وضاحت میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 2013 کے انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو فراہم کی جانے والی دستاویزات میں نواز شریف نے اقامہ کی تفصیلات نہیں چھپائیں۔ اقامے پر کئی مرتبہ یو اے ای کا سفر بھی کیا۔ 2013 کے انتخابات کے لئے نامزدگی فارم میں اقامہ اور ملازمت کی تفصیلات کا کالم ہی موجود نہیں تھا۔تحریری وضاحت کے مطابق نوازشریف کبھی چوہدری شوگر±مل کے سی ای او نہیں رہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹر کی قرارداد کے نتیجے میں نواز شریف کو 2009 میں بورڈ کا مشیر مقرر کیا گیا۔بطور مشیر ملنے والی مراعات بھی ٹیکس گوشواروں میں درج ہیں ۔ جواب میں تحریک انصاف کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی گئی۔