Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025

مسجد اقصیٰ کیلئےمسلم اور امن پسند ارکان پارلیمنٹ متحرک ہوں، شوریٰ

ریاض(واس) سعودی مجلس شوریٰ نے نمازیوں کیلئے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کرنے کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ اپنی نوعیت کی خطرناک نظیر ہے اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مشتعل ہوئے ہیں۔ نائب صدر ڈاکٹر محمد الجفری کی زیر صدارت اجلاس میں ارکان شوریٰ نے مسجد اقصیٰ کے بحران پر زبردست تشویش کا اظہار کیا اور توجہ دلائی کہ اس قسم کی فضول حرکتوں کا مقصد حالات کو انتہائی بحرانی شکل دینا ہے۔ فلسطینی بھائی پہلے ہی سے قابض اسرائیلی افواج کے جبر او رالمیہ سے دوچار ہیں۔ ارکان شوریٰ نے مسلم و عرب ممالک کی حکومتوں اور ارکان پارلیمنٹ سے پرزور اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی بند کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ امن پسند اور مسلم ارکان پارلیمنٹ مسجد اقصیٰ کا بحران حل کرانے کیلئے متحرک ہوں۔ اسرائیل کے جارحانہ تصرفات کو لگام لگانے کی کارروائی کریں۔ سعودی ارکان شوریٰ نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے پرجوش دفاع اور القدس میں پروقار زندگی کے اپنے حق پر جمے رہنے پر بہادر فلسطینی عوام کو سلام تعظیم پیش کیا۔مجلس شوریٰ نے انکم ٹیکس قانون میں ترامیم بھی کیں۔ ان کا تعلق سعودی عرب میں سرمایہ لگانے والوں او رتیل کی غیر ملکی کمپنیوں سے ہے۔معاون صدر شوریٰ ڈاکٹر یحییٰ الصمعان نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ انکم ٹیکس قانون میں تجویز کردہ غیر ہنگامی ترامیم کی بابت مالیاتی کمیٹی کی رپورٹ پر منگل کے اجلاس میں بحث ہوئی۔ انکم ٹیکس قانون 15محرم 1425ھ کو جاری کیا گیا تھا۔ مجوزہ ترامیم سعودی ویژن 2030سے ہم آہنگ ہیں۔ ان کا محرک تیل کے سوا آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کرنا اور مملکت میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ترغیبات فراہم کرنا ہے۔ مجوزہ ترامیم کی بابت بتایا گیا کہ وہ دنیا بھر میں رائج ٹیکس اصولوں سے ہم آہنگ ہیں۔

شیئر: