Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025

یوپی میں اردو اساتذہ ، مترجم کی عدم تقرری کیخلاف جانچ شروع کر دی گئی

لکھنؤ- - - - - گزشتہ اکیس برسوں سے اضلاع میں اردو مترجم کے عہدوں پر تقرری نہیں ہوئی ہے۔آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت مانگی گئی اطلاعات میں اس کا انکشاف ہوا ہے۔یہ اطلاع ریاستی اطلاعات کمشنر حافظ عثمان نے دی۔انہوں نے بتایا کہ اردو مترجم ؍اساتذہ کی تقرری کے سلسلہ میں اطلاعات کمیشن میں کئی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ جن میںاضلاع شاملی ،سنبھل ،بجنور، مرادآبادوغیرہ کی درخواستیںشامل ہیں۔ایک دوسرے معاملے میں سید ظفر علی ساکن رام پور نے بی ایس اے مرادآباد سے اطلاع مانگی تھی کہ ضلع میں اردو مترجم ؍اساتذہ کی کتنی تقرریاں کی گئیں،مگر محکمہ کے ذریعہ مدعی کو کوئی اطلاع دستیاب نہیں کرائی گئی۔جناب عثمان نے بتایا کہ مانگی گئی اطلاعات کے مطابق تقریباً 41محکموں میں اردو مترجمین کی تقرری ہونی تھی ،جس کا سرکاری حکم نامہ 20؍اگست 1994ء میں ہی جاری ہو اتھا،جس میں کہا گیا تھا کہ اترپردیش کے سبھی اضلاع کے سبھی محکموں اور دفاتر میں اردو مترجمین کی تقرری کی جائے۔سبھی اضلاع میں ار دو مترجمین کی تقرری 41؍محکموں سمیت سبھی تحصیلوں بلاکوں اور تھانوں پر بھی ہونی تھی۔یہ تقرری سبھی اضلاع میں ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں تشکیل کمیٹی کے ذریعہ کی جاتی تھی۔اس سلسلہ میں محکمہ پرسنل اترپردیش حکومت کے ذریعہ سرکاری حکم نامہ جاری کر سبھی منطقائی کمشنروں و ضلع مجسٹریٹوں کو اردو مترجمین کے عہدے پر تقرری کی ہدایات دی تھیں مگر سرکاری حکم نامہ پر عمل آوری سبھی ضلع مجسٹریٹوں کے ذریعہ ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سماعت کے دوران ضلع مجسٹریٹ؍بی ایس اے مرادآباد ،سنبھل،بجنور، شاملی کے نمائندے موجود ہوئے۔ریاستی اطلاعات کمشنر جناب حافظ عثمان نے دونوں فریقین کی بحث سنی اور معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے حق اطلاعات ایکٹ 2005کی دفعہ18(2) کے تحت معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

شیئر: