قاہرہ(واس) عرب لیگ نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی بیحرمتی او رنمازیوں کو مسجد میں جانے سے روکنے پر صدر دفتر میں پیر کو ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ الجزائر نے صدارت کی۔ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر کے واضح کیا گیا کہ مسجد اقصیٰ کی بیحرمتی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، اسرئیل ذمہ دار ہو گا۔ نمازیوں کو مسجد اقصیٰ جانے سے روکنا ، نمازیوں سے مسجد کو خالی کرانا، چابیاں ضبط کرنا، اثاثوں کو الٹ پلٹ کر رکھ دینا، جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روکنا، اذان نہ دینے دیناقابل مذمت تصرفات ہیں۔ عرب لیگ میں متعین فلسطینی سفیر جمال الشوبکی نے بتایا کہ ہنگامی اجلاس فلسطین کی درخواست پر منعقد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف گھمسان کی جنگ چھیڑے ہوئے ہے۔ اسرائیل کی موجودہ حکومت بیت المقدس کے باشندوں پر عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہے اور الخلیل شہر میں حرم ابراہیمی کی طرح مسجد اقصیٰ کو ہر لحاظ سے تقسیم کرنے کی پالیسی تھوپنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔عرب لیگ نے توجہ دلائی کہ مسجد اقصیٰ کی تاریخی حیثیت تبدیل کرنے اور الیکٹرانی گیٹ نصب کرنے کی اسرائیلی کوششیں ناقابل قبول ہیں۔ 1969ء میں مسجد اقصیٰ میں آتشزنی کے دہشت گردانہ جرم کے بعد پہلی بار نصف صدی میں اتنا بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہ پورے خطے میں مذہبی جنگ کی آگ بھڑکا دے گا۔ عرب لیگ نے اسرائیل کے تمام اقدامات کے خاتمے ، تمام امور حسب سابق انجام دینے ، عبادت کی آزادی کا احترام کرنے پر زور دیا۔ عرب لیگ نے عالمی برادری اور اس کی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کریں، اسرائیلی جارحیت بند کرائیں۔عرب ممالک نے ثابت قدمی کے مظاہرے پر القدس کے فلسطینیوں کو سلام تعظیم پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پوری امت مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے مشن میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔