پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی تاحال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیرِعلاج ہیں جن کی پارٹی کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الٰہی نے اتوار کی شب ہسپتال جا کر عیادت کی۔
اہم بات یہ ہے کہ مختلف مقدمات میں رہائی کے بعد چوہدری پرویز الٰہی ایک برس بعد کسی سرگرمی میں نظر آئے ہیں۔
گذشتہ برس مئی میں ان کی تمام مقدمات میں ضمانت کے بعد رہائی ہوئی تھی۔ اس وقت سے وہ لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر ہی موجود ہوتے ہیں تاہم وہ نہ پارٹی کی کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ لیتے ہیں اور نہ ہی سیاسی معاملات پر کسی طرح کا کوئی بیان جاری کرتے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ وہ تحریک انصاف کے کسی رہنما سے ملاقات کے لیے پہنچے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ضلع باجوڑ میں تین دہائیوں پرانے خونریز تنازع کا اختتام کیسے ہوا؟Node ID: 889765
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کی سنیچر کو جیل میں طبیعت خراب ہو گئی تھی جس کے بعد انہیں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخل کروا دیا گیا۔ ہسپتال میں ان کی بیٹی مہربانو قریشی موجود ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی ان کی عیادت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔
اتوار کی شام چوہدری پرویز الٰہی بھی ہسپتال پہنچے اور شاہ محمود قریشی کی عیادت کی۔ تاہم ان کے میڈیا آفس سے جاری تصاویر میں ملاقات کی تصویریں شامل نہیں ہیں۔ ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پرویز الٰہی ہسپتال کے کمرے سے باہر آ رہے ہیں اور ان کے ساتھ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
تصاویر کے ساتھ ایک مختصر بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ ’مرکزی صدر تحریک انصاف پرویز الٰہی کی پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی آمد، وائس چئیرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی عیادت کی۔ خیریت دریافت کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔‘

اس سے پہلے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی پر بھی چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے افواج پاکستان کو مبارک باد پیش کی تھی۔ اس کے علاوہ گذشتہ ایک برس میں ان کی طرف سے کوئی سیاسی یا غیرسیاسی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔
پنجاب کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’شاہ محمود قریشی کو ہفتے کی صبح سینے میں تکلیف کے باعث ہسپتال لایا گیا۔ ہماری دعا ہے کہ وہ جلد صحت مند ہو جائیں۔ اور ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان سمیت ہماری تمام بے گناہ لیڈر شپ پر اب ظلم بند کیا جائے اور انہیں رہا کیا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم جعلی رپورٹس بنانے والے نہیں ہیں۔ شاہ محمود کو خود حکومت ہسپتال لے کر آئی ہے۔ ہمارا اور ان کا یہی فرق ہے۔ جہاں تک چوہدری پرویز الٰہی صاحب کی بات ہے وہ خود جیل میں خاصے بیمار ہو گئے تھے۔ اور وہ وضع دار انسان ہیں وہ تو اپنے مخالفین کی تیمار داری کے لیے بھی جاتے ہیں۔‘
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 میں ہونے والے ہنگاموں کے بعد تحریک انصاف کی قیادت کا بڑا حصہ جیلوں میں ہے جبکہ کئی رہنما تاحال مفرور ہیں۔