امریکہ کے سابق صدر جو بائیڈن میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ سابق امریکی صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جو بائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی ’جارحانہ شکل‘ کی تشخیص ہوئی ہے جو ان کی ہڈیوں تک پھیل گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات بہت خوشگوار رہی: وائٹ ہاؤسNode ID: 881651
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 82 سالہ جو بائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص جمعے کے روز اس وقت ہوئی تھی جب پیشاب سے متعلق کچھ علامات سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر سے رابطہ کیا گیا۔
ڈاکٹر نے چند متعلقہ ٹیسٹ کرانے کے بعد سابق صدر میں کینسر کی تصدیق کی۔
سابق صدر کے دفتر نے مزید کہا کہ کینسر ہارمون سے حساس ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کو علاج سے مینیج کیا جا سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن اور ان کا خاندان علاج کے آپشنز کا جائزہ لے رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ کے لیے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میلانیا اور مجھے جو بائیڈن کی حالیہ طبی تشخیص کے بارے میں سن کر دکھ ہوا۔ ہم جِل اور خاندان کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور جو (بائیڈن) کی جلد صحت یابی کے خواہشمند ہیں۔‘
جو بائیڈن کے دفتر کے مطابق گلیسن سکور گریڈنگ سسٹم جو پروسٹیٹ کینسر کی جارحیت کا تعین کرنے میں مدد کرتا ہے، پر سکور 10 میں سے نو ہے۔
یورولوجسٹ ڈاکٹر ہربرٹ لیپور کا کہنا ہے کہ نو کا سکور ’بہت زیادہ خطرناک‘ ہے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سے مرد میٹاسٹیٹک پروسٹیٹ کینسر کے ساتھ بھی پانچ سے 10 سال یا اس سے زیادہ جی سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دہائی کے دوران پروسٹیٹ کینسر کے علاج میں بہت سی پیشرفت ہوئی ہے۔