برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان ’اعتماد سازی‘ اور مذاکرات کے لیے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کا کہنا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور دوسرے ممالک نے کشیدگی کم کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
پچھلے ہفتے جنوبی ایشیا کے دو جوہری ہمسایوں اور سالہاسال سے حریف چلے آنے والے ممالک نے ایک دوسرے پر حملے کیے تھے جس کے بعد فوری طور پر سفارتی کوششیں شروع کی گئیں اور 10 مئی کو جنگ بندی ہو گئی تاہم تجزیہ کاروں اور سفارت کاروں کا خیال ہے کہ یہ کافی کمزور ہے۔
مزید پڑھیں
ڈیوڈ لیمی نے اسلام آباد میں اپنے دو روزہ دورے کے اختتام کے وقت اسلام آباد میں روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک پائیدار جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور انڈیا اور مذاکرات کے حوالے سے انڈیا اور پاکستان کے ساتھ بھی رابطے میں رہیں گے تاکہ فریقین کے درمیان اعتماد سازی ہو سکیں۔‘
پاکستان اور انڈیا نے پہلگام واقعے کے بعد کشیدگی بڑھنے پر ایک دوسرے پر حملے کیے تھے۔
نئی دہلی کی جانب سے اس کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، تاہم پاکستان نے اس کی تردید کی تھی۔
بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے اتفاق کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ بات چیت کسی تیسرے ملک میں ہو گی تاہم اس کے لیے ابھی تک کسی مقام یا تاریخ کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے۔
ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ ’یہ دونوں ملک ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں، یہ پڑوسی ہیں مگر گزرے عرصے میں انہوں نے بمشکل ہی ایک دوسرے سے بات کی ہے اور ہم اس امر کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مزید کشیدگی نہ ہو اور جنگ بندی برقرار رہے۔‘
