خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے فلپائن میں متعین سعودی سفیر نے سرسے جڑی ہوئی فلپنی بچیوں ’کلی اور موریس‘ اور انکے والدین سے خصوصی ملاقات کی۔
عاجل نیوز کے مطابق فلپائن میں متعین سعودی سفیر فیصل الغامدی نے سیامی ’جڑی ہوئی‘ بچیوں کو انکے والدین کے ہمراہ سعودی سفارتخانے میں مدعو کیا تاکہ بچیوں کو سعودی عرب روانہ کرنے کی تیاریاں مکمل کی جاسکیں جہاں انکا آپریشن کیاجائے گا۔
سعودی سفیر نے بچیوں کی صحت کے بارے میں تسلی کی اور ان کے سفری اجازت ناموں کی تیاری کے احکامات صادر کیے ۔
مزید پڑھیں
-
صومالیہ کی سیامی بچیاں رحمہ اور رملا سعودی عرب پہنچ گئیں
Node ID: 889325 -
اریٹریا کے سیامی بچوں کو علیحدہ کرنے کا آپریشن کامیاب
Node ID: 889717
جڑی ہوئی فلپائنی بچیوں کے والدین نے خادم حرمین شریفین اور سعودی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کی خاص ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ان کی بچیوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کی گئی۔
واضح رہے سعودی عرب کی جانب سے سیامی بچوں کو علیحدہ کرنے کا پروگرام 1990 میں شروع کیا گیا تھا ۔
پہلے کیس کے بعد مملکت نے اس پہلو پر خصوصی توجہ مبذول کی اور دنیا کے بہت سے ممالک میں جڑے ہوئے بچوں کے کیسوں کا مطالعہ کرکے ان کی میڈیکل ہسٹری حاصل کرنے کے بعد ان کے آپریشن کرنے کا آغاز کیا۔
شاہ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد کی ویب سائٹ کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے سے ایسے والدین درخواست دے سکتے ہیں جن کے یہاں جسمانی طور پر جڑے ہوئے بچوں ہوتے ہیں۔
سینٹر کو درخواست موصول ہونے پر متعلقہ ٹیم کیس کا جائزہ لیتی ہے جس کے بعد ماہرین طبی رپورٹوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اپنی رائے دیتے ہیں۔
مرکز کی جانب سے اب تک تین براعظموں کے 26 ممالک سے 65 کے قریب سیامی بچوں کے کامیاب آپریشن کیے جاچکے ہیں جن کا سلسلہ جاری ہے۔