لائیو: پاکستان کی فوج نے چند گھنٹوں میں دشمن کی جارحیت خاک میں ملا دی: وزیراعظم
اہم نکات:
-
پاکستان کی فوج کے شہداء کی مجموعی تعداد 13 ہو گئی: آئی ایس پی آر
-
وزیراعظم کا آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ
-
آئی ایم ایف سے ایک ارب دو کروڑ ڈالر کی قسط موصول: سٹیٹ بینک
-
ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی اور 10 مئی والے ہیں: مریم نواز
-
رواں ماہ کی پہلی ہیٹ ویو آئندہ تین سے چار دن میں متوقع، محکمہ موسمیات
مسلح افواج نے مثالی انداز میں وطن کا دفاع کیا: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’مسلح افواج نے مثالی انداز میں وطن کا دفاع کیا۔ تاریخ گواہ رہے گی کہ کیسے چند گھنٹوں میں پاکستان کی فوج نے دشمن کی جارحیت خاک میں ملا دی۔‘
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف نے پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا اور آپریشن بنیان مرصوص میں شریک افسروں و جوانوں سے ملاقات کی۔
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار، وزیردفاع خواجہ آصف اور آرمی چیف جنرل منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم کو معرکۂ حق کے طریقہ کار اور کور کی آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے آپریشن بنیان مرصوص میں جوانوں کی غیرمعمولی جرأت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معصوم شہریوں پر کُھلی جارحیت اور انہیں دہشت گرد قرار دینا نہایت شرمناک ہے۔ ’مسلح افواج نے دشمن کی جارحیت کا فیصلہ کُن جواب دیا۔ پاکستان کو اپنے بہادر سپوتوں پر بےحد فخر ہے۔‘ یہ قوم کے تاج ہیں۔‘
انڈین فوج کی جارحیت کے نتیجے میں زخمی دو اہلکار چل بسے: آئی ایس پی آر
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’انڈین فوج کی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہونے والے دو اہلکار چل بسے۔ پاکستان کی فوج کے شہداء کی مجموعی تعداد 13 ہو گئی ہے۔‘
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 78 جوان دوران ڈیوٹی زخمی ہوئے۔ ’شہدا کی عظیم قربانی ان کی جرأت، فرض شناسی، بےمثال حب الوطنی کی لازوال مثال ہے۔ زخمی ہونے والے تمام جوانوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔‘
بیان کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔ ’پاکستان کی مسلح افواج پوری قوم کے ساتھ مل کر ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ شہداء کی قربانی قوم کی یادوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی اور آنے والی نسلوں کے لیے باعثِ فخر بنے گی۔
ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی اور 10 مئی والے ہیں: مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہےکہ 9 مئی کو جس ائیرفورس کے جہازوں کو جلایا گیا اسی ائیرفورس نے رافیل طیارے گرائے۔ نواز شریف کا جملہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی اور 10 مئی والے ہیں۔
فیصل آباد میں ہونہار سکالر شپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ’آج پورا پاکستان سربلند ہے، ہم نےکئی گنا بڑے دشمن کے خلاف جنگ متحد ہوکر لڑی۔ جس طرح ہم جیتے اس سے ہمارا مستقبل محفوظ ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’نفرت اور تقسیم سکھانے والے ناکام ہوگئے، پاکستان کے عوام کا سربلند ہے اور رہے گا۔ میں نوجوانوں کو کہتی ہوں اندھی تقلید کا شکار نہیں ہونا۔‘
آئی ایم ایف سے پاکستان کو ایک ارب دو کروڑ ڈالر کی قسط موصول: سٹیٹ بینک

پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے ایک ارب 2 کروڑ 3 لاکھ ڈالر کی قسط موصول ہوگئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اعلامیے میں آئی ایم ایف سے قسط موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایم ایف نے رقم ای ایف ایف قرض پروگرام کی دوسری قسط کےطور پر جاری کی ہے۔
سٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن نے پاکستان کی معیشت کا جائزہ لینے کے بعد قسط جاری کرنےکی سفارش کی تھی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے رقم جاری کرنےکی منظوری 9 مئی کو دی تھی۔ سٹیٹ بینک کے مطابق دوسری قسط کی رقم 16 مئی 2025 کے زرمبادلہ ذخائر کا حصہ ہوگی۔
15 مئی سے ملک کے بیشتر حصّوں میں ’ہیٹ ویو‘ کا امکان

پاکستان کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ماہ پہلی ہیٹ ویو اگلے تین سے چار دنوں میں متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 15 مئی سے شدید گرمی کی لہر ملک کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ ’19 مئی کی شام کو ملک کے بالائی علاقوں میں مغربی سسٹم داخل ہونے کا امکان ہے۔ اسلام آباد، کشمیر، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں یں گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔‘
نیو نارمل کی باتیں غیر حقیقت پسندانہ ہیں: پاکستانی سفیر

امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ ’جنوبی ایشیا جیسے حساس خطے میں نیو نارمل کی باتیں غیر حقیقت پسندانہ ہیں۔‘
ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’نیو نارمل کا کوئی بھی حوالہ بذات خود ابنارمل ہے۔ ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔‘
پاکستانی سفیر نے کہا کہ ’سیز فائر پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ اصل مسئلے کا حل نکالنا اشد ضروری ہے۔ پاکستان اور انڈیا کے مابین اصل مسئلہ جموں و کشمیر ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مسئلہ کشمیر کی حل طلبی پائیدار امن کی ہر کوشش کو متاثر کرتی رہے گی۔ پاکستان کسی بھی اشتعال پسندی اور جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے پُرعزم ہے۔‘
اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کا غزہ کا محاصرہ ختم کرنے پر زور

اقوام متحدہ میں پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے غزہ میں انسانی امداد پر پابندی کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور ’بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کے ذریعے اجتماعی سزا‘ کی ایک شکل قرار دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’دو مارچ سے نافذ کردہ محاصرے کو ختم کر دینا چاہیے۔ ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کوئی احسان نہیں ہے۔ یہ ایک قانونی ذمہ داری ہے۔ امدادی قافلوں اور طبی عملے کی حفاظت ہونی چاہیے اور انہیں آزادانہ اور محفوظ طریقے سے کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔‘
عاصم افتخار نے کہا کہ ’بھوک کا جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال ایک جرم ہے، اجتماعی سزا کا خاتمہ ضروری ہے اور جوابدہی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی مکمل حمایت کی جانی چاہیے اور غزہ کے شہریوں کی زبردستی نقل مکانی کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔‘
انڈیا نے صدر ٹرمپ کا ’جنگ بندی کے لیے تجارت کی پیشکش‘ کا دعویٰ مسترد کر دیا

انڈیا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے لیے تجارتی مراعات کی پیشکش کی تھی۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق منگل کو انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ ’پچھلے ہفتے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے وقت نئی دہلی کے حکام واشنگٹن کے ساتھ رابطے میں رہے، مگر تجارت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔‘ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی صدر ٹرمپ، نائب صدر جے ڈی وینس سے ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس بات چیت کے دوران کبھی بھی تجارت کا معاملہ زیرِ بحث نہیں آیا۔‘
انہوں نے انڈین اور امریکی وزرائے خارجہ ایس جے شکر اور مارکو روبیو کے درمیان گفتگو کے حوالے سے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا۔
سنیچر کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان زمین، فضا اور سمندر میں لڑائی کی بندش کے معاہدے تک پہنچنے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ انہوں نے جنگ روکنے کے لیے دونوں ممالک کو تجارت کی پیشکش کی تھی۔
پاکستان اور انڈیا کا ایک دوسرے کے ایک ایک سفارت کار کو 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم

انڈیا اور پاکستان نے ایک دوسرے کے ہائی کمیشن میں تعینات عملے کے ایک ایک رکن کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان نے انڈین ہائی کمیشن اسلام آباد کے ایک سٹاف ممبر کو ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دے دیا ہے۔‘
حکومت پاکستان نے منگل کو انڈین ہائی کمیشن اسلام آباد میں تعینات عملے کے ایک افسر کو اُس کے عہدے کے منافی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیا ہے۔
پاکستانی حکام نے انڈین ہائی کمیشن کے متعلقہ رکن کو 24 گھنٹوں کے اندر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
انڈین ناظم الامور کو منگل کے روز وزارتِ خارجہ اسلام آباد میں طلب کر کے اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔
اس سے قبل منگل کو ہی انڈین حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی میں کام کرنے والے ایک افسر کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔
پاکستان نے انڈیا پر حملہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیار نصب کرنے پر غور نہیں کیا، اسحاق ڈار

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کشیدگی کے دوران پاکستان نے انڈیا پر حملہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیار نصب کرنے پر غور نہیں کیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ انڈیا کے سرحد پار حملوں کے بعد پاکستان کے پاس اپنے دفاع میں حملے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
’بعض اوقات آپ کو بہت سنجیدہ فیصلے لینا پڑتے ہیں، ہمیں پورا یقین تھا کہ ہماری روایتی صلاحیت اور دفاعی صلاحیتیں اتنی مضبوط ہیں کہ ہم انڈہا کو فضا اور زمین دونوں پر شکست دیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ’جنگ بندی کا معاہدہ اب تک برقرار نظر آتا ہے تاہم، دونوں فریقوں کے درمیان ابھی تک دور رس مذاکرات نہیں ہوئے۔ یہ سب کے مفاد میں ہے کہ اس طرح کے معاملات کو ایک خاص وقت سے آگے نہ چھوڑا جائے۔‘
