انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی اور کس نے کرائی؟
پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کے بعد دونوں ممالک میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے کہ جنگ بندی کسں نے کرائی یا کس کی مصالحت یا کوششوں سے ہوئی۔
انڈین سیکریٹری خارجہ نے جنگ بندی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ پاکستان کی جانب سے ڈی جی ملٹری آپریشن کے رابطے کے بعد ہوا۔ انڈیا یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس معاملے میں انٹرنیشنل پلیئرز زیادہ انوالو نہیں ہوئے بلکہ یہ دوطرفہ معاملہ ہوا۔
تاہم پاکستان کے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں امریکہ اور سعودی عرب کی کوششوں کا نہ صرف اقرار کیا بلکہ شکریہ بھی ادا کیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ نے ان مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا اور سعودی عرب بھی ان میں شامل رہے۔
سی این این نے مذکرات سے واقف ایک اہم پاکستانی سورس کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ نے جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اس معاہدے کا اعلان ایک دن کی شدید لڑائی کے بعد ہوا جس میں دونوں ممالک کے درمیان جوابی حملوں سے خوف پیدا ہو گیا تھا کہ یہ صورت حال قابو سے باہر نہ ہو جائے۔
سی این این کے مطابق پاکستان عہدیدار نے جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب انڈیا کے پاکستان کے ایئربیسز پر حملے پر حیرت کا اظہار کیا۔
رپورٹ کے مطابق دونوں طرف کی جانب سے جمعہ کو ایک معاہدے کی طرف پیش رفت ہو رہی تھی، لیکن پاکستان کو ہفتے کی صبح نئی دہلی کے تین پاکستانی فضائی اڈوں کو ہوا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں سے نشانہ بنانے کے حملے نے چونکا دیا۔
اس ذریعے نے سی این این کو بتایا کہ پاکستانی حکومت کا ماننا تھا کہ ایک سفارتی راستہ قریب تھا اور حملوں پر وہ حیران رہ گئے۔
جواب میں، پاکستان نے انڈیا میں فضائی اڈوں اور کشمیر کے علاقے میں لائن آف کنٹرول کے قریب فوجی اہداف کو نشانہ بنا کر ایک بڑا جوابی حملہ کیا۔ پاکستانی فوج نے ہفتے کی صبح ایک بیان میں کہا، ’آنکھ کے بدلے آنکھ۔‘
سی این این کے مطابق نئی دہلی پاکستان کے ردعمل کی شدت سے حیران ہو گیا تھا، اور پھر فریقین نے ’سنجیدگی سے‘ بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
سی این این کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مذاکرات میں ’اہم کردار‘ ادا کیا، اور سعودی عرب اور ترکی کے حکام بھی ان مذاکرات میں شامل تھے۔
دوپہر کے وسط تک، دونوں طرف سے کوئی نئی کارروائی نہیں کی گئی اور دو گھنٹے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔
تاہم انڈیا کے وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ انڈیا ور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں ممالک کے درمیان ’براہ راست‘ طے پائی۔
انڈین وزارت خارجہ کا یہ بیان، جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے باوجود آیا ہے کہ جنگ بندی امریکی ثالثی کی ایک رات کے نتیجے میں ہوئی۔
انڈیا کے بیان کے مطابق، ایک معاہدہ اس وقت طے پایا جب پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے ہفتے کی دوپہر مقامی وقت کے مطابق ایک فون کال کی۔
’انڈیا اور پاکستان کے درمیان فائرنگ اور فوجی کارروائی کو روکنا دونوں ممالک کے درمیان براہ راست طے پایا ہے۔‘
انڈیا نے یہ بھی کہا کہ کسی دوسرے مسئلے پر کسی دوسرے مقام پر بات چیت کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ’مستقبل میں تنازعات سے بچنے کے لیے‘ ثالثی کی مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی، اور روبیو نے ایکس پر لکھا کہ دونوں طرف نے ’نیوٹریل مقام پر وسیع مسائل پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘
انڈیا کے خارجہ سیکریٹری وکرم مشری نے بھی کہا کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز پیر کو دوبارہ بات کریں گے۔