ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے۔
پیر کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’وزیراعظم نے ایران کے شہر بندر عباس میں ہونے والے الم ناک دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے پر ایرانی وزیر خارجہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور اس حادثے میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے لیے دعا کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔‘
مزید پڑھیں
-
پاکستان اور ایران کا تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاقNode ID: 852961
بیان کے مطابق ’وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر مسعود پزشکیان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تاریخی، گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔‘
وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد سے انڈیا کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ ’ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایرانی قیادت کی طرف سے وزیراعظم کو تہنیتی پیغام پہنچایا اور پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔‘
اس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ اس دورے کا مقصد باہمی تعلقات کی مضبوطی اور اسلام آباد و نئی دہلی کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے ماحول کے دوران خطے میں بننے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
پاکستان اور ایران باہمی طور پر قریبی تعلقات رکھتے ہیں اور حالیہ برسوں کے دوران ان کے درمیان توانائی، تجارت اور سکیورٹی سے متعلق کئی معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ہیں۔