Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

سعودی ایجنسی اور اقوام متحدہ کا یمنی خواتین کو با اختیار بنانے کا منصوبہ

اس منصوبے کا مقصد لڑکیوں اور خواتین کے تحفظ میں اضافہ کرنا ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کی امدادی ایجنسی ’کے ایس ریلیف‘ نے یمن کے عدن اور تعز گورنریٹس میں صنفی بنیادوں پر تشدد سے متاثر خواتین کو بااختیار بنانے اور تحفظ دینے کے لیے ایک منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
   عرب نیوز کے مطابق صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قائم اقوامِ متحدہ کی تنظیم ’یو این ویمن‘ اور یمن کی وزراتِ لیبر اور سماجی امور کے تعاون سے اس منصوبے پرعمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
کے ایس ریلیف‘ بارہ ماہ میں 18 ہزار بے وطن اور تشدد سے بچ جانے والی خواتین کے ساتھ ساتھ 325 ایسی خواتین کو جو محفوظ مقامات یا مراکز پر فرنٹ لائن  پر کام کر رہی ہیں، براہِ راست فائدہ پہنچائے گا۔
’کے ایس ریلیف‘ سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 26 ہزار افراد کو کسی نہ کسی طرح کا فائدہ پہنچے گا۔
اس منصوبے کا مقصد لڑکیوں اور خواتین کے تحفظ میں اضافہ کرنا، ان کارکنوں کی صلاحتیوں کی تعمیر کرنا جو خواتین پر تشدد کے معاملات کی منتظم ہیں، ان کے لیے نفسیاتی اور قانونی سپورٹ فراہم کرنا اور کمیونٹی میں خواتین کے حقوق کی تعلیمی مہم کے ذریعے آگاہی پیدا کرنا ہے۔
یو این ویمن‘ یمن کی نمائندہ ڈیانا زوربا نے سعودی عرب کے منصوبے ’کے ایس ریلیف‘ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ’ سعودی عرب انسانی بنیادوں پر خواتین کو بااختیار بنانے کے وژن کی ترجیحی طور پراور فیاضی کے ساتھ حمایت کرتا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ’ یہ منصوبہ خواتین کے تحفظ کی خدمات سے آگے بڑھ کر کام کر رہا ہے جس میں خواتین کے وقار کی بحالی کا مربوط طریقہ، خواتین میں مشکلات کے بعد زندگی کا جذبہ پھر سے بیدار کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور خواتین کو بحالی اور قیامِ امن جیسے کاموں میں بطور پارٹنر رکھنے والے اقدام شامل ہیں۔‘
علاوہ ازیں ’کے ایس ریلیف‘ نے یمن کے حضر موت گورنریٹ میں ایک اور منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت ضلع بھر میں انتہائی ضرورت مند افراد کو 4,012  فوڈ باسکسٹ بھی دی جائیں گی جس سے28 ہزار 484 افراد مستفید ہوں گے۔
گورنریٹ کے انڈر سیکریٹری عامر العمری نے کے ایس ریلیف کی تعریف کی اور کہا کہ’ اس نے انسانی فلاح کے کردار کی ادائیگی کے سلسلے میں پہل کی ہے۔‘
انھوں نے یمن کے مختلف سیکٹروں میں سعودی عرب کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شروع کیے جانے والی دیگر اقدامات کو بھی سراہا۔
یمن میں ’کے ایس ریلیف ‘ کی یہ کوشش اصل میں وہاں خواراک کے مسئلے اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے وسیع تر منصوبوں سے جڑی ایک کوشش ہے۔

 

شیئر: