سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 17 ہزار 153غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق’ 24 سے 30 اپریل 2025 کے دوران 11 ہزار 9 افراد کو اقامہ قانون، 3 ہزار 664 کو سرحدی امن قانون اور 3 ہزار 204 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر 18 ہزار غیرملکیوں کے خلاف فیصلےNode ID: 812016
-
اقامہ قوانین کی خلاف ورزیوں پر 22 ہزار مقدماتNode ID: 881257
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک ہزار 109 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 35 فیصد یمنی، 62 فیصد ایتھوپین اور 3 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 76 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 13 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ مجموعی طور پر 28 ہزار 706 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 27 ہزار22 مرد اور ایک ہزار684 خواتین ہیں۔‘
20 ہزار537 افراد کو دستاویزات کے حصول کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا جبکہ 2 ہزار484 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 15 ہزار402 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔