Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

پنجاب میں گندم کی فصل کو آگ لگنے کے واقعات: ’قسمت ہی خراب ہے‘

صوبہ پنجاب میں گندم کی فصل تیار ہو چکی ہے اور کٹائی کا سیزن ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں پنجاب بھر میں ایسے 164 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جہاں کھلیانوں میں کھڑی گندم کو آگ لگی ہے اور 750 سے زائد ایکڑ پر کھڑی فصل تباہ ہوئی ہے۔
محمد شعیب کا تعلق حافظ آباد سے ہے، دو روز قبل ان کی فصل کو اس وقت آگ لگی، جب وہ گھر میں سو رہے تھے۔
اردو نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس وقت گھر پر سویا ہوا تھا جب ایک طرف سے شور اٹھا کہ گندم کو آگ لگ گئی ہے، میں بھی شور کی آواز سن کر باہر لپکا تو پتا چلا کہ میری ہی گندم میں آگ لگی ہوئی ہے تو میرے پاؤں تلے سے زمین ہی نکل گئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’لوگ اپنے چھوٹے چھوٹے برتنوں میں پانی لا کر آگ بجھانے کی کوشش کر رہے تھے، ریسکیو والے بھی آ گئے لیکن اس وقت تک پانچ ایکڑ رقبے پر کھڑی فصل بھسم ہو چکی تھی۔‘
’شکر ہے آگ بجھ گئی اور دوسروں کا بھلا ہو گیا۔ پہلے گندم کے ریٹ نے نیند اڑائی ہوئی تھی، اور اب فصل ہی نہیں رہی۔ دو چار دنوں سے یہ سن رہے ہیں کہ آگ بہت لگ رہی ہے۔ پتا نہیں کسانوں پر اتنا کڑا وقت کیوں ہے، لگتا ہے قسمت ہی خراب ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک آگ لگنے کی درست وجہ معلوم نہیں ہو سکی البتہ کھیت میں لگے بجلی کے ٹرانسفارمر سے نکلتی چنگاری لوگوں نے خود دیکھی۔
’سب کا یہی قیاس ہے کہ کوئی شعلہ نیچے گرا ہے جس کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی ہے۔‘
کچھ ایسی ہی کہانی ننکانہ کے محمد رفیق کی ہے جن کی گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا تھا اور سمیٹنے کے عمل کے دوران گندم کو آگ لگ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ’مشین میں سے کوئی چنگاری نکلی ہے۔ اللہ جانے وہ کیا تھا، اس نے دیکھتے ہی دیکھتے آگ پکڑ لی۔ اور پھر کسی کا بس نہیں چلا اور پورے کا پورا کھلیان بھسم ہو گیا۔ گندم اتنی خشک تھی کہ آگ بجھانے کا وقت ہی نہیں ملا، میری آنکھوں کے سامنے سب کچھ جل گیا۔‘

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 750 سے زائد ایکڑ پر فصل تباہ ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پنجاب میں گندم کے آگ لگنے کے غیرمعمولی واقعات پر سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ، ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایک بیان جاری کیا ہے اور اس صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پنجاب ایمرجنسی سروس کی  ٹیموں نے 164 گندم کے کھیتوں میں لگنے والی آگ پر فائر اینڈ ریسکیو سروسز فراہم کیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ویڈیو لنک اجلاس کے دوران پنجاب کے ڈویژنل ایمرجنسی افسران نے اپنی اپنی ڈویژنز میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران گندم کی فصل میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بریفنگ دی۔
ضلعی ایمرجنسی افسر کے مطابق ’ریسکیو 1122 ننکانہ نے گندم کی فصل میں آگ لگنے کے 20 واقعات پر سروسز فراہم کیں، اسی طرح 16 واقعات شیخوپورہ، 12 ڈیرہ غازی خان، 11 حافظ آباد، 10 خانیوال اور باقی 95 واقعات پنجاب کے دیگر اضلاع میں رپورٹ ہوئے، جن پر متعلقہ اضلاع میں پنجاب ایمرجنسی سروس کی فائر اینڈ ریسکیو ٹیموں نے فائر اینڈ ریسکیو سروسز فراہم دیں۔‘
ان 164 آگ کے واقعات کے دوران تقریباً 750 ایکڑ رقبے پر کھڑی گندم کی فصل متاثر ہوئی جبکہ ہزاروں ایکڑ فصل کو بروقت ریسکیو سروسز سے محفوظ بنایا گیا۔
ڈاکٹر رضوان نصیر کہتے ہیں کہ آگ لگنے کی بہت ساری وجوہات ہیں۔ ایک تو فصل تیار اور خشک ہے جس کی وجہ سے فوری صورتحال سنبھالنا مشکل ہے۔
’گندم کی فصل میں آگ سے بچاؤ کے لیے کھیتوں کے اردگرد فائر بریکس بنائی جانی چاہییں، اور فصل کی باقیات کو آگ لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔ فصل کاٹنے والی مشینری کی باقاعدہ دیکھ بھال کرنا ضروری ہے تاکہ چنگاری سے آگ بھڑکنے کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔

ننکانہ کے محمد رفیق نے گندم کی کٹائی کا آغاز کیا ہی تھا کہ اس دوران گندم کو آگ لگ گئی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

 ڈاکٹر رضوان نے ریسکیو 1122 کی فائر اینڈ ریسکیو ٹیموں کو ہائی الرٹ رہنے، فوری رسپانس کو یقینی بنانے اور مقامی کمیونٹی سے قریبی رابطہ برقرار رکھنے کی ہدایت کی تاکہ گندم کی فصل میں لگنے والی آگ پر بروقت قابو پایا جا سکے۔
انہوں نے ضلعی ایمرجنسی افسران  کو ہدایت کی کہ وہ کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں  کو فعال کریں تاکہ ابتدائی مرحلے میں ہی آگ کے حادثہ کی نشاندہی، مقامی سطح پر فوری کارروائی ہو اور بروقت ریسکیو کنٹرول روم کو اطلاع دی جا سکے تاکہ آگ کو ابتدائی سطح پر ہی بجھایا جا سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے آگاہی مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ دیہی سطح پر کسانوں کو گندم کی فصل میں آگ سے بچاؤ کی تربیت دی جا سکے۔

 

شیئر: