Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعہ ، 25 جولائی ، 2025 | Friday , July   25, 2025
جمعہ ، 25 جولائی ، 2025 | Friday , July   25, 2025

فارمولا ون میں دنیا کی توجہ حاصل کرنے والی رائیڈر فرح الیوسف

’فرح الیوسف2022 کی کارٹنگ چیمپیئن بن چکی ہیں اور عالمی ’SWS‘ فائنلز میں بھی حصہ لے چکی ہیں‘ ( فوٹو: سبق)
جدہ میں منعقدفامولا ون میں سعودی نوجوان رائیڈر فرح الیوسف نے دنیا کی سب سے تیز رفتار ریس میں اپنے وطن کی شاندار نمائندگی کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اپنی ہم وطن ریما الجفالی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نوجوان سعودی لڑکی فرح الیوسف نے فارمولاون کی دنیا میں پہلاقدم رکھا اور پہلی شرکت میں ہے دنیا کی توجہ حاصل کرلی۔
 فرح الیوسف نے جدہ کورنیش سرکٹ پر منعقدہ فارمولا ون اکیڈمی کی ریسز میں متاثر کن انداز میں حصہ لیاہے جو خواتین رائیڈر کے لیے مخصوص چیمپیئن شپ کا دوسرا مرحلہ تھا۔
فرح کا کہنا ہے کہ ’پہلی ریس کے اختتام پر جوش و جذبے کا احساس الفاظ سے بیان نہیں ہو سکتا۔ مقابلہ سخت تھا اور ہر گزرتے سیکنڈ میرے عزم میں اضافہ کر رہے تھے‘۔
فرح الیوسف 2022 کی کارٹنگ چیمپیئن بن چکی ہیں اور عالمی ’SWS‘ فائنلز میں بھی حصہ لے چکی ہیں۔
ان کو 2025 کے فارمولا ون اکیڈمی کی ریسز میں خصوصی دعوت کے ذریعے شرکت کا موقع ملاہے۔
 وہ اس ریس کی دوسری راؤنڈ کی نمایاں چیمپیئن کے طور پر شریک ہوئی جو فارمولا ون کی چیمپیئن شپ ہے۔
جدہ فرح الیوسف کا آبائی شہر بھی ہے اور جہاں سے انہیں ریس کا شوق پیدار ہوا اور اب یہیں  سے ان کی شاندار شروعات ہوئی۔
فرح الیوسف نے اس حوالے سے کہا ہے کہ’ یہ ایک زبردست آغاز تھا، میں اگلے راؤنڈ کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں‘۔
نوجوان سعودی رائیڈر کو موٹر سپورٹس سے لگاؤ بچپن سے ہے۔ وہ کہتی ہیں’میں ہمیشہ سے ہی گاڑیوں اور کھیلوں میں دلچسپی رکھتی تھی لیکن موٹر سپورٹس کا شوق مجھے 16 سال کی عمر میں ہوا‘۔
’میں نے کارٹنگ سے شروعات کی اور تب سے ہی محسوس کیا کہ یہی وہ کھیل ہے جس کے لیے میں خود کو وقف کرنا چاہتی ہوں‘۔
فرح نے نہ صرف سعودی رائیڈرز کی نمائندگی کی ہے بلکہ سعودی خواتین کی بھی نمائندہ بنی ہیں اور دنیا کی سب سے مشہور اور میڈیا کی توجہ کا مرکز بننے والی ریسز میں حصہ لیا۔
اس بارے انہوں نے کہا ہے کہ’مجھے امید ہے کہ میری شرکت سعودی لڑکیوں کو اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھنے اور اپنے خوابوں کے پیچھے دوڑنے کی ترغیب دے گی، چاہے چیلنجز جتنے بھی ہوں‘۔
وہ مزید کہتی ہیں’یہ سفر کبھی آسان نہیں رہالیکن ایسے لمحات میرے اس کھیل کے لیے جذبے کو پھر سے تازہ کرتے ہیں۔ میں اپنے وطن کی نمائندگی فخر اور اعتزاز کے ساتھ کرنے کے لیے اپنی پوری توانائی لگانے کے لیے تیار ہوں‘۔

شیئر: