وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے لیبر انسپکٹرز کے لیے معائنہ ضوابط جاری کردیئے ہیں۔ ملازمین کے امور کا جائزہ لینے والے انسپکٹرز کو کسی قسم کے تحائف وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت کی جانب سے جاری کردہ ضوابط میں کہا گیا ہے کہ انسپکٹر کا سعودی ہونا بنیادی شرط ہے۔ تعلیمی اعتبار سے گریجویٹ ہو اپنے شعبے میں کم از کم 2 برس کا تجربہ رکھتا ہو۔
مزید پڑھیں
-
فرضی سعودائزیشن پر 10 ہزار ریال جرمانہNode ID: 743746
منتخب ہونے والے انسپکٹر کو مطلوبہ معیار کی تربیت فراہم کی جائے۔ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو شروع کرنے سے قبل بیان حلفی پر دستخط لیے جائیں جس کے مطابق پیشہ ورانہ امور کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور صنعتی و تجارتی راز کو افشا نہیں کیا جائے گا۔
تفتیشی انسپکٹر کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ ادارے کے سرکاری شناختی کارڈ کو کسی بھی تفتیشی کارروائی کے دوران اپنے ساتھ رکھے تاکہ اس کی نشاندہی کی جاسکے۔
ضوابط کے مطابق تفتیشی دورے پیشہ ورانہ امور سے متعلق ہوں جس کے لیے مقررہ ضوابط کی پابندی کرنا ضروری ہے۔ تفتیشی معاملات میں تمام امور کا جائزہ لیا جائے گا جن میں کارکنوں کو کام کے دوران سلامتی اور صحت سے متعلق فراہم کی جانے والی سہولتیں بھی شامل ہیں۔
کسی خاص معائنہ کی صورت میں پیشگی اطلاع دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تفتیشی کارروائی کے لیے ضروری نہیں کہ مالک یا اس کا نمائندہ وہاں موجود ہو۔
انسپکٹر کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ اپنے عہد نامے کے مطابق تفتیشی رپورٹ بنائے اور اسے متعلقہ کمیٹی یا ادارے کو ارسال کرے۔