پاکستان میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران غزہ جنگ کے معاملے پر امریکہ اور اس کے اتحادی اسرائیل کے خلاف احتجاج میں امریکی فوڈ چین کے ایف سی پر 10 سے زائد حملے کیے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس نے تصدیق کی ہے کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور سمیت بڑے شہروں میں کے ایف سی کی برانچز پر کم از کم 11 حملے کیے گئے جس میں ملوث 178 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور کے مضافات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کے ایف سی کا ایک ملازم بھی ہلاک ہوا ہے، اس وقت کوئی احتجاج نہیں ہو رہا تھا اور قتل کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
پولیس کے مطابق لاہور میں دو حملوں کے بعد کے ایف سی کی 27 برانچز پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
لاہور پولیس کے سینیئر افسر فیصل کامران نے کہا کہ ’حملوں میں ملوث مختلف افراد اور گروہوں کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ایک کارکن سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ مظاہرے ٹی ایل پی کی قیادت میں منعقد نہیں کیے گئے۔
دوسری جانب ٹی ایل پی کے ترجمان ریحان محسن کا کہنا ہے کہ ’مسلمانوں کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا کہا گیا ہے لیکن کے ایف سی کے باہر احتجاج کی کال نہیں دی۔‘
کے ایف سی کو امریکی علامت سجھا جاتا ہے اور حالیہ دہائیوں میں اسے احتجاج اور حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث پاکستان اور دیگر مسلمان ممالک میں مغربی اشیا کا بائیکاٹ اور ان کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے۔