سعودی عرب کی کاروباری دنیا میں خواتین کی شرکت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کاروباری اداروں کے حوالے سے جاری سروے میں کہا گیا ہے کہ ریاض میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے 40 فیصد کاروبار کی مالک خواتین ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق چھوٹے اور درمیانے سائز کے کاروبار کی جنرل اتھارٹی ’منشآت‘ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 2024 کے اختتام تک ریاض میں کاروبار سے منسلک خواتین کی تعداد مملکت کے دیگر علاقوں کی بہ نسبت سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
مزید پڑھیں
-
سعودی خواتین پر وہ دروازے کھل رہے ہیں جو کبھی بند تھےNode ID: 748831
-
صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کی تعداد 63 ہزار سے زیادہNode ID: 749061
گزشتہ برس کے اختتام تک ریاض ریجن میں چھوٹے اور درمیانے سائز کے 39.8 فیصد کاروباری اداروں کی مالک خواتین ہیں جن کی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار 211 ہے۔ الباحہ ریجن میں کاروباری خواتین کا تناسب مملکت کے دیگر علاقوں کی بہ نسبت سب سے کم ہے۔
منشآت کی جانب سے جاری سروے رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں ایک لاکھ 16 ہزار 403 کاروباری اداروں کی مالک خواتین ہیں جبکہ مشرقی ریجن میں یہ تعداد 69 ہزار 245 اور عسیر میں 36 ہزار 162 جبکہ مدینہ منورہ میں 32 ہزار406 اور قصیم میں خواتین کے اداروں کی تعداد 31 ہزار 868 ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جازان میں یہ تعداد 17 ہزار 540 اور حائل میں 16 ہزار 686 جبکہ سب سے کم تعداد الباحہ ریجن میں ہے جو 5 ہزار 80 ریکارڈ کی گئی ہے۔