Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعہ ، 25 جولائی ، 2025 | Friday , July   25, 2025
جمعہ ، 25 جولائی ، 2025 | Friday , July   25, 2025

سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے مزید مواقع پیدا ہو رہے ہیں: پاکستانی سفیر

پاکستان کی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز نے کہا حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کے خطے میں اس وقت 55 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو نہ صرف وہاں کی معیشت کا حصہ ہیں بلکہ پاکستان کے لئے بھی معاشی لحاظ سے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
پاکستانی سفیر احمد فاروق نے پیر کو اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اوورسیز پاکستانیوں کا ملکی معاشی استحکام میں انتہائی اہم کردار ہے۔ ترسیلات زر کے ذریعے وہ پاکستان کی معیشت کے استحکام میں مسلسل کردار ادا کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کے بڑے تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبوں میں زیادہ تر پاکستانی کارکنان شامل ہیں، جو اپنی محنت اور صلاحیتوں سے وہاں کے انفراسٹرکچر میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
’سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں حالیہ برسوں میں کئی مثبت تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، جن سے پاکستانیوں کے لیے مزید مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ ان تبدیلیوں میں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ، ویزا پالیسی میں نرمی، اور ہنرمند افراد کے لئے نئے روزگار کے مواقع شامل ہیں۔‘
احمد فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ بیرونِ ملک روزگار کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں ہنر اور مہارت کے فروغ پر توجہ دینا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ’عالمی منڈی میں مقابلہ بڑھ رہا ہے۔ اگر پاکستانی نوجوان جدید تقاضوں کے مطابق ہنرمند بنیں تو وہ نہ صرف اپنی زندگی بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ ملک کے لیے بھی قیمتی سرمایہ ثابت ہوں گے۔‘
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ ’اوورسیز پاکستانیز کنونشن 2025 کے انعقاد کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خدمات کو سراہنا، مسائل سننا اور ان کا حل تلاش کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اس کنونشن کا مقصد سمندر پار پاکستانیوں کو یہ احساس دلانا ہے کہ حکومت ان کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کیا جا رہا ہے۔ ہماری حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی بل پاس کیا اور اب یہ قانون پنجاب میں بھی قانون بن گیا ہے۔اب سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتیں بنائی جائیں گی جو 90 دن میں فیصلہ دیں گی اور سمندر پار پاکستانیوں کو ہر پیشی کے لیے پاکستان نہیں آنا پڑے گا۔
تین روزہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن

کنونشن میں ایس ائی ایف سی، وزارت خارجہ، وزارت تجارت، نادرا او پی ایف، سٹیٹ بینک اور ایف بی ار کی سائیڈ میٹنگز منعقد ہوں گی (فوٹو: ویڈیو گریب)

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں تین روزہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا آغاز آج (پیر کو) ہو گیا ہے۔ 
افتتاحی سیشن سے خطاب میں قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں وہی تاثر دوسرے ملکوں میں ہوتا ہے جو اوورسیز پاکستانی وہاں بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اس پر مباحثہ ہونا چاہیے کہ دوہری شہریت والے پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے، اس کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کو اپنی جماعتوں پر زور دینا چاہیے۔‘
کنونشن میں ایس ائی ایف سی، وزارت خارجہ، وزارت تجارت، نادرا او پی ایف، سٹیٹ بینک اور ایف بی ار کی سائیڈ میٹنگز منعقد ہوں گی۔
کنونشن میں وزیراعظم پاکستان بھی شریک ہوں گے جبکہ آرمی چیف کی جانب سے شرکا کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔

 

شیئر: