متحدہ عرب امارات نے روس اور امریکہ کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کرایا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کا یہ تبادلہ جمعرات کو ابوظبی میں کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق اماراتی وزارت خارجہ کے ذریعے ایک امریکی شہری کے بدلے روس کے ایک شہری کا تبادلہ کرایا گیا، اس موقعے پر دونوں ممالک کے نمائندے بھی ابوظبی میں موجود تھے۔
مزید پڑھیں
-
انتہائی اہمیت کے حامل امریکی، روسی مذاکرات شروعNode ID: 886067
امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے ابوظبی کا انتخاب کرنے پر امریکی اور روسی حکومتوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات پر کیے گئے اعتماد کو سراہا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’قیدیوں کے تبادلے کے لیے ابوظبی کا انتخاب متحدہ عرب امارات کے ساتھ دونوں ممالک کے قریبی اور دوستانہ تعلقات کی بھی عکاسی کرتا ہے۔‘
’متحدہ عرب امارات کو امید ہے کہ اِن کوششوں سے کشیدگی کم ہو گی اور بات چیت کو فروغ ملے گا، قیادیوں کے تبادلے سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام میں مدد ملے گی۔‘
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد یہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کا دوسرا تبادلہ ہے، روس اور امریکہ بظاہر ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
اس سلسلے میں روس کی حکومت نے غداری کے الزام میں 12 سال قید کی سزا پانے والی روسی نژاد امریکی بیلے ڈانسر کیسنیا کیریلینا کو رہا کر دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی کہ کیسنیا کیریلینا روس سے رہائی کے بعد امریکہ جا رہی ہیں۔
اس کے بدلے میں امریکہ نے ایک روسی نژاد جرمن شہری آرتھر پیٹروف کو رہا کیا ہے جنہیں برآمدی کنٹرول کی خلاف ورزی پر 20 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
آرتھر پیٹروف کو 2023 میں امریکی حکومت کی درخواست پر حساس مائیکرو الیکٹرانکس برآمد کرنے کے الزام میں قبرص سے گرفتار کیا گیا تھا۔