Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

امریکہ مذاکرات میں ’خیرسگالی‘ کا مظاہرہ کرے تو ڈیل ہو سکتی ہے: ایرانی وزیر خارجہ

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’وہ ایران کے ساتھ کسی معاہدے پر پہنچنے کے لیے پُرامید ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے اعلٰی سفارت کار کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ایک نئے جوہری معاہدے پر اتفاقِ رائے ہو سکتا ہے، تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ امریکہ سنیچر سے عمان میں شروع ہونے والے مذاکرات میں خیرسگالی کا مظاہرہ کرے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کو کہا کہ ایران کا بنیادی مقصد امریکی پابندیوں کو ختم کرانا ہے۔ سنہ 2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پابندیوں کے دوبارہ نفاذ سے ایرانی معیشت کو بڑا دھچکا لگا۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ ’ہماری انتظامیہ پیر کو ایران کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرے گی۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت ’براہِ راست‘ ہوگی، تاہم عباس عراقچی کا موقف ہے کہ سنیچر کو امریکی ایلچی سٹیو وِٹکوف کے ساتھ اُن کی بات چیت ’بالواسطہ‘ ہو گی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ ’ہم مذاکرات کی کسی اور شکل کو قبول نہیں کریں گے، میرے خیال میں بات چیت کا طریقہ کار زیادہ اہم نہیں، جو بات واقعی اہمیت رکھتی ہے وہ مذاکرات کی افادیت ہے۔‘
عباس عراقچی کے مطابق ’اگر دوسرا فریق رضامندی ظاہر کرے تو ایک ڈیل ہو سکتی ہے، اب گیند امریکہ کے کورٹ میں ہے۔‘
دوسری جانب پیر کو اوول آفس میں خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’وہ ایران کے ساتھ کسی معاہدے پر پہنچنے کے لیے پُرامید ہیں۔‘
تاہم اس کے ساتھ ہی امریکی صدر نے خبردار کیا کہ ’اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو یہ ایران کے لیے بڑی خطرناک بات ہو گی۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’ہم ایرانیوں کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں، سنیچر کو ہمارا ایک بہت اہم اجلاس ہونا ہے اور ہم اُن کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہے ہیں۔‘

 

شیئر: