الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ’ٹیسلا‘ نے10 اپریل کو ریاض کے بجیری ٹیرس میں لانچنگ شیڈول کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایلون مسک کی کمپنی مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں گاڑیاں تیار کر رہی ہے اور اب خلیجی خطے کی سب سے بڑی مارکیٹ سعودی عرب میں موجود ہوگی۔
مزید پڑھیں
-
فضائی آلودگی،ملک میں جلد الیکڑانک کاریں چلیں گی
Node ID: 368206
-
سعودی عرب میں الیکٹرک کاروں کا مستقبل کیا ہے؟
Node ID: 549746
-
سعودی عرب کا ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا معاہدہ
Node ID: 664866
ٹیسلا کی سعودی عرب سے تیاری کا خاص مقصد مملکت کی خام تیل پر انحصار کم کرنے کی وسیع حکمت عملی سے ہم آہنگ ہے۔
سعودی عرب نے2060 تک زیرو کاربن اخراج کا ہدف مقرر کر رکھا ہے جس کے تحت یہ اقدام مملکت کے پائیدار ترقی کے سفر میں معاون ثابت ہوگا۔
ٹیسلا نے ریاض کے بجیری ٹیرس میں 10 اپریل کو ہونے والی لانچنگ تقریب میں شرکت کرنے والوں کو اپنی ویب سائٹ کے ذریعے دعوت دی ہے۔
کمپنی نے مزید کہا ہے’ سائبر کیب کے ذریعے ہمارے ساتھ آٹو ڈرائیو کے مستقبل کا تجربہ کریں اور ہمارے ہیومنوئیڈ روبوٹ ’آپٹیمس ‘ سے ملیں جو مصنوعی ذہانت (AI) اور روبوٹکس کے مستقبل کی جھلک دیتا ہے۔
ٹیسلا نے تاحال یہ وضاحت نہیں کی سعودی عرب میں اس کمپنی کی الیکٹرک گاڑیاں فروخت کے لیے کب دستیاب ہوں گی۔

دوسری جانب ٹیسلا ایسے وقت میں سعودی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہے جب کمپنی کو یورپ اور امریکہ سمیت مختلف مارکیٹوں میں فروخت میں کمی کا سامنا ہے۔
یورپی آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق2025 میں ٹیسلا کی یورپ میں فروخت میں 42.6 فیصد کمی ہوئی ہے۔
ایلون مسک کی ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت تقرری پر حالیہ دنوں کمپنی کے خلاف امریکہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔
قبل ازیں جنوری میں امریکی الیکٹرک کار کمپنی ’لوسیڈ موٹرز‘ مملکت کے ’میڈ ان سعودی‘ پروگرام میں شامل ہونے والی پہلی عالمی آٹو کمپنی بن گئی ہے جس سے لوسیڈ اپنی گاڑیوں پر’سعودی میڈ‘ کا لیبل لگا سکتی ہے۔

سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ لوسیڈ گروپ کا سب سے بڑا سرمایہ کار ہے جب کہ لوسیڈ عالمی سطح پر ٹیسلا کی بڑی حریف ہے۔
لوسیڈ نے امریکہ سے باہر اپنی پہلی مینوفیکچرنگ فیکٹری سعودی عرب میں ستمبر2023 میں قائم کی ہے جو ابتدائی طور پر سالانہ 5 ہزار الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
واضح رہے سعودی عرب صرف بین الاقوامی کار کمپنیوں میں سرمایہ کاری نہیں کر رہا بلکہ مملکت میں تیار ہونے والی الیکٹرک گاڑی ’سیر‘ کے برانڈ نام سے متعارف کروا رہا ہے۔
