سعودی عرب میں کرسٹل منشیات کے کیسز بڑے جرائم میں شامل
اس میں ملوث لوگوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی پراسیکیوٹر جنرل شیخ سعود المعجب نے میتھامفیتامین (کرسٹل) سے متعلق کیسز کو بڑے جرائم میں درج کرنے اور قابل دست اندازی پولیس قراردیا ہے۔
العربیہ کے مطابق انسداد منشیات کے خلاف جاری قومی مہم کے حوالے سے پراسیکیوٹر جنرل نے کرسٹل نامی نشہ آورپاوڈر کو معاشرتی صحت کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث لوگوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کرسٹل یا شبو کی انسانی نفسیات اور اخلاقیات پر انتہائی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے معاشرتی اقدار بگڑتی ہیں اور تشدد و جرائم میں اضافے ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
اس نشہ آور پاوڈر کے خلاف پراسیکیوٹر جنرل نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس پاوڈر کی سمگلنگ اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے۔