Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

امریکہ میں 15 سال بعد فائرنگ سکواڈ سے سزائے موت

سزائے موت کے اس طریقے کو قیدی بریڈ سگمون نے خود چنا (فوٹو: اے پی)
امریکی ریاست ساؤتھ کیرولینا میں گرل فرینڈز کے والدین کو بیس بال بیٹ سے قتل کرنے والے 67 سالہ شخص کو جمعے کو 15 سال بعد فائرنگ سکواڈ کے ذریعے سزائے موت دی گئی۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سزائے موت کے اس طریقے کو قیدی بریڈ سگمون نے الیکٹرک چیئر یا انجیکشن کے ذریعے موت پر ترجیح دیتے ہوئے خود چنا۔
بریڈ سگمون نے گرل فرینڈ کو اغوا کرنے کے لیے 2001 میں ڈیوڈ اور گلیڈیز لارک کو ان کے گھر میں قتل کیا۔ اس نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کا ویک اینڈ پر لے جا کر خود کو اور گرل فرینڈ کو مار دینے کا منصوبہ تھا۔
بریڈ سگمون کے وکیل نے کہا کہ اس نے فائرنگ سکواڈ سے موت اس لیے چنی کیونکہ الیکٹرک چیئر اسے زندہ جلا دیتی اور انجیکشن سے مرنا بھی زیادہ تکلیف دہ ہوتا۔
جمعے کو بریڈ سگمون نے ہُڈ والا کالے رنگ کا جمپ سوٹ پہنا جس کے اوپر سیفد ٹارگٹ اور چھاتی پر بُلز آئی کا نشان تھا۔
جیل عملے کے تین اہلکار ڈیتھ چیمبر میں 15 فٹ دور کھڑے ہو گئے اور تینوں نے دیوار میں بنے سوراخوں سے ایک ساتھ فائرنگ کی جو ساتھ والے کمرے میں کھڑے درجن بھر گواہوں سے اوجھل تھے۔ بریڈ سگمون  نے دو منٹ کے دوران کئی بھاری سانسیں لیں اور گولیاں لگنے کے دوران اس کے بازو کچھ دیر کے لیے اکڑ گئے۔
اس کے ایک منٹ بعد ڈاکٹر نے موت کا اعلان کرنے سے پہلے 90 سیکنڈ تک معائنہ کیا۔
گواہان میں لارک فیملی کے تین ممبر، بریڈ سگمون کا وکیل، روحانی مشیر، پراسیکیوشن آفس کا نمائندہ، پولیس کا تفتیشی افسر اور میڈیا کے تین نمائندے  شامل تھے۔

 

شیئر: