راجوری میڈیکل کالج کے سربراہ امرجیت سنگھ بھاٹیا کے مطابق اس بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کے دماغ اور اعصابی نظام کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’میڈیکل ایمرجنسی کی وجہ سے صحت کے عملے کی سردیوں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔‘
اس گاؤں میں ہلاک ہونے والوں کا تعلق تین خاندانوں سے ہے جو آپس میں رشتہ دار ہیں۔
انڈیا کے وزیرصحت جتندرا سنگھ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ہلاکتیں کسی انفیکشن، وائرس یا بیکٹیریا سے نہیں بلکہ جراثیمی زہر کی وجہ سے ہوئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ جلد اس مسئلے کا حل نکل آئے گا۔ اگر اس معاملے میں کوئی مشکوک اقدام یا غلطی ہوئی ہو تو اس کی بھی جانچ ہو گی۔‘
راجوری کے گاؤں بڈھال کو کونٹینمنٹ زون قرار دے کر 230 افراد کو قرنطینہ کر دیا گیا ہے (فوٹو:و یڈیو گریب)
دوسری جانب انڈیا کے پونے شہر میں بھی ایک عجیب اعصابی بیماری کے 73 کیسز سامنے آئے ہیں۔
پونے میں گولین بیری سینڈروم (جی بی ایس) سے متاثر ہونے والوں میں 26 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 14 افراد کو وینٹیلیڑز پر رکھا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق جی بی ایس میں انسانی کا مدافعتی نطام اس کے جسم کے محیطی اعصاب پر حملہ آور ہوتا ہے۔
اس بیماری میں پٹھوں کی حرکات کنٹرول کرنے والے اعصاب متاثر ہوتے ہیں۔
جی بی ایس کے حملے کی صورت میں ٹانگوں اور بازوؤں کے پٹھوں میں کمزوری کے ساتھ ساتھ غذا نگلنے اور سانس لینے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔