Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025

’ملنگ کے روپ میں‘ گلگت بلتستان آنے والا غیرملکی سیاح مشہور ریسر نکلا

جون میں ایکسل پونس نے دو ساتھیوں کے ہمراہ ننگے پاؤں گلگت بلتستان کا سفر کیا تھا (فوٹو: ہورائزن ریزورٹ)
پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی سیر کے لیے آنے والے غیرملکی مقامی لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث تو ہوتے ہی ہیں تاہم اب سب کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔
جون میں گلگت بلتستان میں فقیروں کا روپ دھارے ننگے پاؤں پیدل سیر کرنے والے غیرملکیوں کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جن میں ایک ہسپانوی جبکہ دو کا تعلق ترکیہ سے تھا۔
ان سیاحوں نے چھڑی کے سہارے پیدل چلتے ہوئے گلگت بلتستان کا سفر کیا، وہ جہاں بھی جاتے مقامی لوگوں میں گھل مل جاتے۔
سیاحوں کی سادگی کو دیکھتے ہوئے بعض مقامی لوگوں نے ان کو ’ملنگ‘ بھی قرار دے دیا۔
ہسپانوی سیاح پونس رومن نے مقامی لوگوں کی میزبانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تین ماہ پیدل سفر کیا اور پاکستان کی سیر کے لیے 15 ماہ قبل سپین سے پیدل نکلے تھے۔
ان کے مطابق ’یہاں آ کر ہمیں جو پیار ملا، اس کا کبھی سوچا بھی نہ تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ننگے پاؤں چل کر ان کے جسم اور روح کو سکون ملا۔
اسی طرح ترکیہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سیاح بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

ایکس پونس معروف موٹر سائیکلسٹ اور چیمپیئن سیٹو پونس کے بیٹے ایکسل پونس ہیں جو خود بھی ریسر ہیں (فوٹو: فیس بک، جی بی ٹورزم)

معاملہ کیسے کُھلا؟

ہسپانوی سیاح نے پاکستان کے دورے کے بعد اگست میں واپسی کے وقت گلگت بلتستان میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ لاہور جا کر انڈیا بھی جائیں گے اور وہ چاہتے ہیں کہ پیدل سفر کا سلسلہ جاری رکھیں۔
ان کی واپسی کے کچھ عرصے بعد ہی ان کی اصل شخصیت کی کہانی سامنے آئی۔
ان کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ سپین کے معروف موٹر سائیکلسٹ اور چیمپیئن سیٹو پونس کے بیٹے ایکس پونس ہیں جو خود بھی موٹر سائیکل ریسر ہیں۔
ایکسل پونس کون ہیں؟
ایکسل پونس کا تعلق سپین بارسلونا سے  ہے اور انہوں نے 2016 تک موٹرسائیکل ریس کے 10 سیزنز میں حصہ لیا مگر ہر بار پوزیشن  لینے میں ناکام رہے۔

ایکسل پونس نے مقامی لوگوں کو بتایا تھا کہ وہ پیدل سفر کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں (فوٹو: فیس بک، جی بی ٹورزم) 

ہسپانوی میڈیا کے مطابق ’ایکسل پونس نے 2016 میں آخری بار ریس میں حصہ لیا تاہم مایوس کن کارکردگی کے بعد ریسنگ چھوڑ کر فیشن انڈسٹری میں قدم رکھا اور ماڈلنگ بھی شروع کی مگر اس کو بھی جلد خیرباد کہہ گئے۔‘

ایکسل کی پاکستان میں موجودگی اور غیرملکی میڈیا

دوسری جانب ایکسل کی پاکستان میں موجودگی نے مغربی میڈیا کو حیران اور متاثر کیا اور ان کے حوالے سے تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
ہسپانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ایکسل پونس نے ماڈلنگ کو چھوڑنے کے بعد 2019 میں روحانی سفر کا آغاز کیا تھا جس کے لیے انہوں نے انڈیا اور پاکستان کا انتخاب کیا۔
گلگت بلتستان کے مقامی لوگ بھی سیاح کا اصل روپ سامنے آنے کے بعد حیرت میں مبتلا ہیں۔

ایکسل پونس کی واپسی کے بعد ان کی اصل شناخت سامنے آئی (فوٹو: فیس بک، جی بی ٹورزم)

’کبھی ظاہر ہی نہ ہونے دیا کہ وہ کون ہیں‘

مقامی شہری عبداللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر سپین سے تعلق رکھنے والے سیاح کی پرانی تصاویر دیکھ کر حیران رہ گیا، وہ اتنے بڑے کھلاڑی اور خود بھی کھلاڑی رہ چکے ہیں مگر فقیروں جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’سفر کے دوران پوسن نے کبھی ظاہر نہیں ہونے دیا کہ درحقیقت وہ کون ہیں۔‘
مقامی شہری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایکسل پونس کو ’ملنگ اور فقیر سیاح‘ کے نام سے شہرت ملی مگر اب ان کی حقیقت سامنے آنے کے بعد ان کے لیے عزت اور بھی بڑھ گئی ہے۔‘
وہاج انور کا کہنا تھا کہ ایکسل کی پاکستان میں موجودگی نے دنیا کو خوشگوار پیغام دیا ہے کہ یہ ملک محفوظ ہے اور ان سیاحوں کی آمد سے سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بھی مثبت پیغام سامنے آیا ہے۔

شیئر: