Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

یوم تحفظ حرمین23جون کو ہوگا، اشرفی

  لاہور ..... انتہاءپسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے مسلم امة میں تعلیمی اور فکری انقلاب لانا ہو گا ۔ مسلم ممالک کی فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم خطرناک ہو گی ۔مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مکالمہ سے ہی مسائل کا حل نکلے گا ۔ 23 جون کو ملک بھر میں یوم تحفظ ارض الحرمین الشریفین والاقصیٰ منایا جائے گا ۔ یہ بات پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام یوم وحدت امت کے موقعہ پر ملک بھر میںا جتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی۔ پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا عبد الکریم ندیم ، مولانا محمد ایوب صفدر ، مولانا عبد الحمید وٹو ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا اسعد زکریا ، مولانا محمد ادریس قاسمی ، مولانا محمد شفیع قاسمی ،مولانا عبد الحمید صابری، حاجی محمد طیب قادری ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا عمر عثمانی ، مولانا انوار الحق مجاہد ، مولانا اسید الرحمن ، مولانا حسان احمد حسینی، مولانا سعد اللہ ، مولانا احمد ندیم ، مولانا حبیب الرحمن عابد ، مولانا طیب گورمانی، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا حافظ محمد امجد معاویہ ، مولانا عبد اللہ ، مولانا زبیر زاہد اور دیگر نے وحدت امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک میں عدم استحکام کا سبب انتہاءپسند تحریکوں کا نوجوان نسل کو گمراہ کرنا اور عالم اسلام کے مسائل حل نہ ہونا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے فلسطین تک اور شام سے یمن تک کے مسائل کا حل نکالنے کے بجائے مستحکم اسلامی ممالک میں انتشار پیدا کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قطر اور عرب ممالک کے تنازع کا اصل حل دہشت گردی اور انتہاءپسندی کی واضح تشریح ہونا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کیلئے تمام مکاتب فکر متحد ہیں ، فرقہ وارانہ بنیادوں پر پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ امت مسلمہ کی بقاءاور سلامتی باہمی اتحاد میں ہے۔ قطر کی حکومت کو خلیج تعاون کونسل کے ساتھ مل کر معاملات کو حل کرنا چاہیے۔قطر کو عرب ممالک میں مداخلتیں اور بغاوتیں پھیلانے والے ممالک سے تعاون اور تعلقات میں احتیاط کرنی چاہیے ۔

شیئر: