Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025

غزہ پر امریکی تجویز کو سنجیدگی اور مثبت انداز سے لیا جائے: عرب وزرائے خارجہ

بہتر انداز میں امداد کی منظم ترسیل کے امور پربھی غور کیا گیا۔ (فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب، اردن، متحدہ عرب امارات، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ نے پیر کو ایک ورچوئل اجلاس میں خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اجلاس میں غزہ پٹی کے متاثرین کی بحالی کےلیے بہتر انداز میں امداد کی منظم ترسیل کے امور پربھی غور کیا گیا۔
ایس پی اے کے مطابق مصر، قطر اور امریکہ کی جانب سے ثالثی کی کوششوں، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی، مستقل جنگ بندی غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
سعودی عرب، اردن اور امارات کے وزرائے خارجہ  نے ان کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
عرب وزرائے نے امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز پر بھی بحث کی۔
وزراء نے امریکی صدر کی پیش کردہ تجویز پر سنجیدگی اور مثبت انداز سے عمل کرنے کی اہمیت پر زوردیا جس کا مقصد ایسے معاہدے تک پہنچنا ہے جو غزہ پٹی کے تمام حصوں میں مستقل جنگ بندی اور امداد کی فوری ترسیل کی ضمانت دیتا ہے۔
انہوں نے غزہ پٹی میں جاری جارحیت کو فوری روکنے، اس سے ہونے والی انسانی تباہی کے خاتمے اور بے گھر افراد کو اپنے علاقوں میں واپس جانے کی اجازت دینے کی ضرورت پر زوردیا۔
غزہ پٹی سے اسرائیلی قابض افواج کے مکمل انخلا اوراس کی تعمیر نو کے آغاز کے ساتھ سکیورٹی کونسل کی قرراداد کے مطابق دو ریاستی حل پر بھی زوردیا گیا۔
عرب وزرا کا کہنا تھا دو ریاستی حل کا نفاذ جس میں چار جون 1967 کی طرز پر ایک آزاد، خود مختار فلسطینی ریاست شامل ہے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو خطے کے تمام ممالک کےلیے سلامتی اور امن کے حصول کا راستہ ہے۔
علاوہ ازیں خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البداوی نے بھی امریکی صدر جو بائیڈن کی اعلان کردہ تجویز کا خیرمقدم کیا ہے۔

شیئر: