قطر کے بائیکاٹ کا فیصلہ ریاستی حق ہے ،خلیجی ممالک
ریاض.... سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور بحرین خلیجی ممالک نے واضح کیا ہے کہ قطر کے بائیکاٹ کا فیصلہ ریاستی حق کا استعمال ہے ۔ تینوں خلیجی ممالک نے قطر کے سفارتی بحران کے انسانی حقوق پراثرات سے متعلق انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے جاری کردہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہائی کمشنر نے یہ کہہ کر کہ قطر کے بائیکاٹ سے انسانی حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہے زمینی حقائق کو نظر انداز کردیا ۔ تینوں ملکوں نے ایسے وقت میں جبکہ ہائی کمشنر کے ساتھ تمام متعلقہ افراد کے حقوق کو یقینی بنانے کے حوالے سے گفت و شنید چل رہی تھی ۔ ایسے عالم میں ہائی کمشنر کا بیان جاری کرنا افسوس ناک ہے ۔ تینوں ملکوں نے قطر کے بائیکاٹ کا فےصلہ دہشتگردی و انتہا پسندی کے خطرات سے قومی سلامتی کے تحفظ کی خاطرریاستی حق کے طور پرکیاتھا ۔ تینوں ممالک نے قطر کو ریاض معاہدے کا پابند بنانے کےلئے جملہ وسائل اختیار کئے تھے تاہم قطر نے فرقہ وارانہ ، انتہا پسندانہ اور دہشتگردانہ تنظیموں کی سرپرستی ، فنڈنگ اور ابلاغی اعانت کا سلسلہ جاری رکھا ۔ تینوں ممالک نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے انسانی اور صحت حالات کی خاطر متعدد اقدامات کئے اورتینوں ملکوں نے ایمرجنسی فون بھی ہنگامی مسائل حل کرنے کیلئے مختص کر رکھے ہیں جبکہ تینوں ممالک بائیکاٹ کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے متعلقہ فریقوں سے رابطہ میں ہیں۔