اسلام آباد...جے آئی ٹی کے الزامات پرسپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں حسین نواز نے جے آئی ٹی رپورٹ تضادات کا مجموعہ قراردیدیا ۔ حسین نواز کے جواب میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے ا یک طرف تصویرلیک ہونے کا اعتراف کیا گیا ۔ دوسری طرف درخواست کو جے آ ئی ٹی کیخلاف مہم کاحصہ قراردیا گیا ۔سی سی ٹی وی کیمروں کا کنٹرول بھی جے آئی ٹی کے پاس ہے، کیمروں کا فوکس صرف پیش ہونےوالے شخص پرہوتاہے، تصویرلیکج کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہے۔ اپنی درخواست میں توہین آمیزیا سخت زبان استعمال نہیں کی۔جواب میں مزید کہا گیا کہ قانون جے آئی ٹی کوویڈیوریکارڈنگ کی اجازت نہیں دیتا ۔ ریکارڈنگ کا ایس اوپی جے آئی ٹی نے خود بنایا جے آئی ٹی ٹی کوقانون سے ہٹ کرایس اوپی بنانےکااختیارنہیں ۔