کوئٹہ ...بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی اور صوبائی حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ نے صوبے میں داعش کے وجود کے دعوے کو مسترد کر دیا۔ ی انہوں نے کہا گزشتہ روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم بی ایل اے کے2 دہشتگردوں نذر محمد عرف بی برگ اور محمد جان عرف چھوٹا لیلا مارے گئے جو 80 سے زائد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث تھے۔ منگل کوپریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کو پکڑنے اور منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن رد الفساد جاری ہے۔ یہ آپریشن انٹیلی جنس بیسڈ معلومات پر کئے جا رہے ہیں ۔ فرنٹیئر کور بلوچستان کی جانب سے یہ آپریشن لشکر جھنگوی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کے خلاف تواتر سے جاری ہے۔ مستونگ آپریشن بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔ ایک سوال پر انہوںنے بتایا کہ پاکستان میں داعش کا وجود نہیں۔ تنظیم ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی خود کو منوانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن حکومت اور سیکورٹی ادارے یہاں پر پاﺅں جمانے کی ہر گز اجازت نہیں د یں گے۔انہوںنے کہا کہ مستونگ آپریشن میں ماری جانیوالے ہائی پروفائل تھے ان کی شناخت کی جا رہی ہے ۔ انہوںنے کہا ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی ”را“ اور افغانستان کی این ڈی ایس مل کر بلوچستان کے حالات خراب کر رہی ہے جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔