Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

سیاسی اختلافات کے باوجود وفاق کے ساتھ مل کر چلیں گے: مزمل اسلم

خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ ’سیاسی اختلافات کے باوجود صوبے کا حق مانگنے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر چلیں گے۔‘
اُردو نیوز سے خصوصی گفتگو میں مزمل اسلم نے پیاز اور کیلے صوبہ پنجاب سے باہر لے جانے پر پابندی کے حوالے سے کہا کہ ’اس فیصلے سے چھوٹے صوبے احساسِ محرومی کا شکار ہوں گے اور صوبوں میں دوریاں بڑھیں گے۔‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’پیاز کی فصل موسم کی مناسبت سے ہوتی ہے۔ سندھ میں اگر پیاز کی فصل ہو اور وہ اسے پنجاب بھجوانے پر پابندی عائد کر دے تو پھر پنجاب پیاز کہاں سے لائے گا؟‘
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کا یہ فیصلہ مقبولیت حاصل کرنے کے لیے ہے۔ ’وہ ابھی سیکھ رہی ہیں کیونکہ والد نے انٹرن شپ پر وزیراعلٰی لگایا ہے۔ انہوں نے اگر سیکھنے کی کوشش نہ کی تو وقت انہیں سکھائے گا۔‘
مزمل اسلم نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا پورے ملک کو سستی بجلی فراہم کر رہا ہے۔ ’صوبہ اگر کم قیمت بجلی فراہم نہ کرے تو بجلی 100 روپے یونٹ میں بھی پیدا نہیں کی جا سکتی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’خیبرپختونخوا میں ملکی پیداوار کا مجموعی طور پر 42 فیصد تیل پیدا ہوتا ہے جو 40 ڈالر فی بیرل میں فروخت کیا جاتا ہے۔ اب کے پی کے عوام بھی یہ کہہ سکتے ہیں کہ پیٹرول 90 ڈالر فی بیرل میں فروخت کیا جائے۔‘

وفاق سے صوبے کے بقایاجات لینے کے لیے کیا حکمت عملی ہو گی؟

جب اُن سے پوچھا گیا کہ وفاق سے صوبے کے بقایاجات کلیئر کرانے کے لیے وہ کیا حکمت عملی اپنائیں گے، تو مشیر خزانہ کا جواب کچھ یوں تھا کہ ’مسائل کے حل کے لیے وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر چلیں گے، انہیں اپنی مشکلات بتائیں گے۔ بہت جلد وفاقی وزیر خزانہ، وزیر پیٹرولیم اور ایف بی آر کے سربراہ سے  ملاقات کریں گے۔ ا’مید ہے وفاقی حکومت کو ہماری مشکلات کا ادراک ہو گا۔‘
مزمل اسل نے مزید کہا کہ ’خیبرپختونخوا چار روپے فی یونٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ یہ المیہ ہی ہے کہ اس کے باوجود صوبے کو بقایاجات ادا نہیں کیے جا رہے۔ دوسری جانب نجی اداروں سے مہنگی بجلی خریدی جا رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وفاق سے بقایاجات کا کم حصہ ملے گا۔ رواں سال وفاق سے ڈیڑھ سے 200 سو ارب روپے آنے تھے لیکن اس کے باوجود بجٹ کو خسارے میں نہیں جانے دیں گے۔‘

مزمل اسلم نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا پورے ملک کو سستی بجلی فراہم کر رہا ہے (فوٹو: اُردو نیوز)

’معاشی مشکلات سے نمٹنے کے لیے کفایت شعاری پالیسی‘

مشیرخزانہ نے اُردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ’صوبے کی مالی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے رپورٹ مرتب کی جا رہی ہے کس ادارے کے پاس کتنی گاڑیاں ہیں، پیٹرول کتنا استعمال ہو رہا ہے۔
’سرکاری اداروں میں بہت زیادہ بھرتیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے پنشن کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے نئی بھرتیوں کو کم کرنا پڑے گا۔‘

صوبے کی آمدنی بڑھانے کے لیے کیا منصوبہ بندی کی گئی ہے؟

مزمل اسلم کے مطابق روزگار کے مواقع مہیا کرنے کے لیے صوبے میں صنعت کاری کو فروغ دیں گے تاکہ سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔
’صوبے کے پاس تمام وسائل موجود ہیں جن سے ہم آمدنی بڑھا سکتے ہیں۔ افغانستان کے ساتھ تجارت اور مقامی مصنوعات کو فروغ دے کر معیشت کا پہیہ چلا سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’صوبے کی آمدنی بڑھانے کے لیے مقامی ٹیکسوں کو 7 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کرنا پڑے گا۔‘
مشیرخزانہ مزمل اسلم نے بتایا کہ ’خیبرپختونخوا کی گاڑیوں کی اسلام آباد میں رجسٹریشن ہوتی ہے اور ٹوکن ٹیکس بھی وہاں جمع ہوتا ہے جبکہ یہ گاڑیاں صوبائی حکومت کے پیسوں سے بنی سڑکوں پر چلتی ہیں تو ہم کیوں اپنا ریونیو کسی اور کو دیں؟‘
اُن کا کہنا تھا کہ صوبے میں پراپرٹی ٹیکس 22 فیصد ہے جو بہت زیادہ ہے اور اسے کم کرنے کی ضرورت ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ خیبرپختونخوا کی کابینہ کا حصہ کس نے بنایا؟ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ ’عمران خان کی ہدایت پر مجھے یہ ذمہ داری ملی جس کے لیے مجھ سے پوچھا گیا تھا۔  میرے بارے میں کہا  گیا کہ میں ’امپورٹڈ‘ ہوں جوکہ غلط ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں کراچی کا رہائشی اور  اس ملک کا شہری ہوں۔ کیا خیبرپختونخوا کے لوگ دیگر شہروں میں نہیں رہتے؟‘
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا، 'تیمور جھگڑا میرے اچھے دوست ہیں اور اکثر معاملات میں ہم ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کرتے رہتے ہیں۔ یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ ان کے ساتھ موازنہ کیا جائے گا۔'
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ 'تیمور جھگڑا کا اپنا مقام ہے۔ وہ صوبے کے مالی معاملات کو احسن طریقے سے چلاتے رہے ہیں، تاہم، پارٹی نے جو ذمہ داری مجھے سونپی ہے، وہ خلوص نیت اور لگن کے ساتھ پوری کروں گا۔‘
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے عزم ظاہر کیا کہ ’اگرچہ وفاق کے ساتھ سیاسی میدان میں اختلاف ہے مگر ہم ان کے ساتھ چلیں گے کیونکہ صوبے کے معاملات کو آگے لے کر جانا ہے۔‘

شیئر: