پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کی جانب سے خیبر پختونخوا کے 145 صوبائی اور 45 قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے صرف 67 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے گئے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشان الاٹ ہو گئے تاہم پی ٹی آئی پی کی جانب سے تمام حلقوں پر امیدواروں کے حتمی نام سامنے نہ آ سکے۔ سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز پرویز خٹک نے 145 صوبائی حلقوں کے لیے صرف 52 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے گئے جبکہ 45 قومی نشستوں پر 15 امیدواروں کے نام سامنے آئے۔
پرویز خٹک خود نوشہرہ کی دو صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار ہیں جبکہ ان کے دو بیٹے ابراہیم خٹک اور اسماعیل خٹک صوبائی سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ سابق وزیراعلٰی محمود خان کو سوات سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے ٹکٹ جاری ہوا ہے۔ اسی طرح 10 خواتین امیدواروں کے لیے بھی پارٹی ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کیا پرویز خٹک کی جماعت نے تحریک انصاف کا پُرانا منشور پیش کیا؟Node ID: 826186
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز پشاور کے 13 صوبائی حلقوں پر سات اور قومی اسمبلی کی پانچ نشستوں پر صرف ایک ہی ٹکٹ جاری کر سکی ہے جبکہ بہت سے حلقوں پر اب بھی امیدوار موجود نہیں ہیں۔
امیدواروں کے نام جاری کرنے میں تاخیر کیوں؟
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے ترجمان ضیاء اللہ بنگش نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک امیدواروں کی حتمی فہرست ہم نے جاری نہیں کی تاہم کل تک امیدواروں کے نام میڈیا سے شیئر کر دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے پاس امیدواروں کی کمی نہیں بلکہ بیشتر حلقوں میں پارٹی ٹکٹ کے خواہشمندوں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی پی نے مزید کہا کہ ان امیدوار کو میدان میں اتاریں گے جن کا اپنا ووٹ بینک ہو اور حلقے میں ان کی پوزیشن بھی اچھی ہو۔

کیا پرویز خٹک کے پاس امیدوار نہیں؟
خیبر پختونخوا کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر تجزیہ کار مشتاق یوسفزئی کہتے ہیں کہ پرویز خٹک کی جماعت کے پاس لوگ نہیں کیونکہ ان کی جماعت کو قیام میں آئے ایک سال بھی نہیں ہوا اور دوسری بات یہ کہ ان کو یقین تھا کہ پی ٹی آئی سے لوگ چھوڑ کر ان کی جماعت کی طرف آئیں گے مگر ایسا نہ ہو سکا۔
’پی ٹی آئی کے بیشتر رہنماؤں پر کیسز بنے اور تاحال روپوش ہیں مگر وہ عمران خان کو چھوڑنے کو تیار نہیں۔‘
مشتاق یوسفزئی کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں شامل کئی رہنما خود تذبذب کا شکار ہیں کیونکہ انہیں جس طرح اس پارٹی میں شامل کیا گیا وہ سب کو معلوم ہے۔
انہوں نے مزید کہا پرویز خٹک نے اپنے حلقے میں بہت سے ترقیاتی کام کیے اور سرکار کا بہت پیسہ لگایا جس کی وجہ سے ان کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔
مشتاق یوسفزئی نے کہا کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں نئے چہرے یا پھر غیر معروف رہنما شامل ہوئے۔ ابھی تک کوئی بڑی سیاسی شخصیت اس جماعت میں نہیں آئی۔
